ہریانوی سنگر معصوم شرما کا لائیو کنسرٹ اس وقت چرچہ میں آگیا جب پولیس نے ان کے ہاتھ سے مائیک چھین لیا۔ گڑگاؤں کے لیزر ویلی پارک میں ہوئے اس شو میں معصوم شرما نے ہریانہ حکومت کی جانب سے بین کیے گئے گانے ’’2 کھٹولے‘‘ کی ایک لائن گا دی، جس کے بعد پولیس نے فوراً مداخلت کی۔
چنڈی گڑھ: ہریانہ کے گڑگاؤں میں سنگر معصوم شرما کے لائیو کنسرٹ کے دوران پولیس نے ان کا مائیک چھین لیا۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے بین کیے گئے گانے ’’2 کھٹولے‘‘ کی ایک لائن گا دی تھی، جسے گن کلچر کو فروغ دینے والا بتایا گیا ہے۔ پولیس نے اس پر سختی دکھائی اور خبردار کیا کہ دوبارہ ایسا کرنے پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں فینز بھی گانے کو گنگناتے دکھائی دے رہے ہیں۔
کیوں چھینا گیا مائیک؟
ہریانہ حکومت نے گن کلچر کو فروغ دینے والے گانوں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ ’’2 کھٹولے‘‘ گانا بھی اسی لسٹ میں شامل ہے، جسے اسٹیج پر گانا قانونی طور پر ممنوع ہے۔ پولیس نے پروگرام کے دوران سختی برتتے ہوئے پہلے ہی انہیں یہ گانا نہ گانے کی خبردار کیا تھا۔ لیکن جب انہوں نے اپنے فینز کے کہنے پر اس کی ایک لائن گائی تو پولیس نے فوراً مائیک چھین لیا۔
ویڈیو ہوا وائرل
اس پوری واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ معصوم شرما اسٹیج پر کھڑے ہو کر اپنے فینز سے کہہ رہے ہیں، ’’حکومت نے ’’کھٹولہ‘‘ گانے پر پابندی لگا دی، اس لیے میں نہیں گاؤں گا، لیکن تم گا سکتے ہو۔‘‘ اس کے بعد جیسے ہی انہوں نے خود اس گانے کی ایک لائن گائی، پولیس نے فوراً ان کا مائیک چھین لیا۔
گانے کی ایک لائن گانے پر ہی پولیس نے سخت رویہ اپناتے ہوئے شو بند کروا دیا اور لوگوں کو گھر جانے کے لیے کہہ دیا۔ پولیس افسران نے کہا کہ اگر دوبارہ بین گانوں کو گانے کی کوشش کی گئی تو ایف آئی آر درج کر لی جائے گی۔
کیا بولے معصوم شرما؟
ہریانہ حکومت نے گانوں میں بڑھتے گن کلچر اور تشدد کو فروغ دینے والے گیتوں پر پابندی لگا دی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے گانے معاشرے میں منفی اثر ڈالتے ہیں اور نوجوانوں کو تشدد کی جانب اکسا سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے حکومت نے ’’2 کھٹولے‘‘ سمیت کئی گانوں کو بین کر دیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد اب تک معصوم شرما کی کوئی ردِعمل سامنے نہیں آئی ہے، لیکن ان کے فینز اس معاملے کو لے کر مخلوط ردِعمل دے رہے ہیں۔ کچھ لوگ اسے اظہارِ رائے کی آزادی پر پابندی بتا رہے ہیں، تو کچھ حکومت کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں۔