میجر لیگ کرکٹ 2025 (MLC 2025) میں ممبئی انڈینز کی امریکی فرنچائزی، ایم آئی نیو یارک نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاٹل اورکاس کو 7 وکٹوں سے شکست دی۔ اس فتح کا سب سے بڑا سبب کیون پولارڈ کی زبردست بیٹنگ رہی، جنہوں نے محض 10 گیندوں میں 26 رنز کی تیز رفتار اور شاندار اننگز کھیلی، جس کی اسٹرائیک ریٹ 260 رہی، اور ٹیم کو فتح کی جانب گامزن کیا۔
کھیل کی تفصیلات: ممبئی انڈینز کی فرنچائزی ایم آئی نیو یارک نے میجر لیگ کرکٹ 2025 کا آغاز زبردست فتح سے کیا، سیاٹل اورکاس کو 7 وکٹوں سے مات دے کر۔ سیاٹل اورکاس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 200 رنز کا چیلنجنگ ہدف قائم کیا۔ تاہم، ایم آئی نیو یارک کے بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ہدف کو نسبتاً آسانی سے حاصل کرلیا۔ ٹیم کے سپر اسٹار آل راؤنڈر کیون پولارڈ نے اپنی دھماکہ خیز اننگز سے میچ کا رخ موڑ دیا اور آخری اوور میں چھکا لگا کر ٹیم کو فتح دلائی۔
اورکاس کا 200 رنز کا مجموعہ
سیاٹل اورکاس کے کپتان ہینرک کلاسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جو کہ ابتدائی طور پر درست لگا۔ شایان جہانگیر نے 43 رنز کی مستحکم اننگز کھیلی، جبکہ کائل میئرز نے 46 گیندوں پر 88 رنز کی زبردست اور تیز رفتار پاری کھیلی، جس میں 10 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔ کلاسن نے بھی 27 رنز کا اہم تعاون کیا جس سے اورکاس 200 رنز کے قابلِ قدر مجموعے تک پہنچا۔
تاہم، اتنے بڑے مجموعے کے باوجود، اورکاس کی بولنگ انتہائی کمزور ثابت ہوئی، جس نے ایم آئی نیو یارک کو ہدف کا تعاقب کرنے میں آسانی فراہم کی۔
ایم آئی نیو یارک کا شاندار تعاقب: مونانک پٹیل اور بریسوِل
201 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ایم آئی نیو یارک نے محتاط آغاز کیا، لیکن جلد ہی مونانک پٹیل نے رفتار پکڑ لی۔ انہوں نے 50 گیندوں میں 93 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں متعدد چوکے اور چھکے شامل تھے۔ ان کی بیٹنگ کا انداز اور ٹائمنگ قابلِ تعریف تھی، جس نے ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔
اس کے بعد نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر مائیکل بریسوِل نے بھی 35 گیندوں میں 50 رنز کی زبردست پاری کھیلی۔ انہوں نے مونانک کے ساتھ مل کر اہم شراکت داری قائم کی اور رنز کی رفتار برقرار رکھی۔
پولارڈ کا دھماکہ خیز اختتام
جب بولنگ کی ہر حکمت عملی ناکام ہوتی نظر آ رہی تھی، وہیں آخری اووروں میں کیون پولارڈ نے اپنی کلاسک انداز میں دھماکہ خیز بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ پولارڈ نے صرف 10 گیندوں میں 26 رنز بنائے، جس میں 4 چوکے اور ایک چھکا شامل تھے۔ 19 ویں اوور میں ہی انہوں نے دو چوکے اور ایک چھکا لگا کر میچ کا فیصلہ کر دیا۔ ان کی تیز رفتار اور طاقتور اننگز نے ثابت کیا کہ عمر کے باوجود پولارڈ کی بیٹنگ میں اب بھی وہی پرانی جادوئی چمک موجود ہے۔
سیاٹل اورکاس کی شکست کی بڑی وجہ ان کی مایوس کن بولنگ رہی۔ صرف سکندر رضا دو وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔ کائل میئرز نے ایک وکٹ ضرور لی، لیکن وہ مہنگے ثابت ہوئے۔ باقی بولرز بالکل ناکام رہے اور کسی بھی بلے باز پر دباؤ نہیں ڈال سکے۔
اس شاندار فتح میں مونانک پٹیل کی 93 رنز کی فیصلہ کن اننگز نے انہیں 'پلئیر آف دی میچ' کا ایوارڈ دلایا۔ ان کی پرسکون اور شاندار بیٹنگ نے ٹیم کو آغاز سے ہی آگے بڑھایا اور پھر پولارڈ نے اسے زبردست اختتام عطا کیا۔