Columbus

مائیکروسافٹ پر نیارا انرجی کا ڈیجیٹل خدمات بند کرنے کا الزام

مائیکروسافٹ پر نیارا انرجی کا ڈیجیٹل خدمات بند کرنے کا الزام

روسی توانائی کمپنی روسنیفٹ کے زیر حمایت نیارا انرجی نے امریکی ٹیکنالوجی کارپوریشن مائیکروسافٹ پر الزام لگایا ہے کہ اس نے یکطرفہ طور پر ڈیجیٹل خدمات بند کر دی ہیں۔ نیارا انرجی کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ نے قبل از وقت کسی اطلاع کے بغیر کلاؤڈ، ڈیٹا اور ڈیجیٹل مصنوعات سے متعلق خدمات کو منسوخ کر دیا ہے، حالانکہ ان خدمات کی مکمل ادائیگی کی جا چکی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ یورپی یونین (EU) کی تازہ ترین پابندیوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ تاہم، امریکی یا ہندوستانی قوانین کے تحت مائیکروسافٹ کو ایسا اقدام کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

دہلی ہائی کورٹ میں درخواست

نیارا انرجی نے اس اقدام کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے۔ کمپنی نے درخواست میں کہا ہے کہ مائیکروسافٹ کا یہ عمل نہ صرف ان کے کام کو متاثر کرے گا بلکہ ہندوستان کے ڈیجیٹل اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بھی منفی اثر ڈالے گا۔

نیارا نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ انہیں ضروری ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تک دوبارہ رسائی دی جائے اور مائیکروسافٹ کو عارضی طور پر خدمات بحال کرنے کی ہدایت کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی، وہ ایک عبوری حل بھی چاہتے ہیں تاکہ خدمات کی بحالی تک ان کے کام میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

یورپی یونین کی پابندیوں کے بہانے کارروائی

یورپی یونین نے جولائی میں روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی تھیں، جس میں روسنیفٹ کے زیر حمایت اداروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ نیارا انرجی میں روسی کمپنی روسنیفٹ کا 49.13% حصہ ہے۔ اس لیے یورپی یونین نے اس کمپنی کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

یہ پابندیاں براہ راست طور پر ہندوستان میں لاگو نہیں ہوں گی کیونکہ یہ یورپی یونین کی پالیسی ہے۔ تاہم، مائیکروسافٹ نے ان پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے نیارا کی خدمات بند کر دی ہیں۔

نیارا کا الزام: کارپوریٹ ظلم

نیارا انرجی نے اس کارروائی کو 'کارپوریٹ ظلم' قرار دیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ جیسی ٹیکنالوجی کمپنی کا کسی بھی وقت خدمات بند کر دینا ایک خطرناک مثال قائم کرے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ہندوستان کے توانائی کے شعبے میں سنگین رکاوٹ پیدا ہوگی کیونکہ آج کل ریفائننگ، لاجسٹکس اور ڈسٹری بیوشن چین جیسے شعبے مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام پر انحصار کر رہے ہیں۔

ہندوستان میں بڑے پیمانے پر کام کرنے والی نیارا انرجی

نیارا انرجی ہندوستان کے نجی شعبے کی سب سے بڑی ریفائنریوں میں سے ایک ہے۔ اس کا صدر دفتر ممبئی میں واقع ہے۔ کمپنی کے پاس گجرات کے واڈینار میں سالانہ 2 کروڑ ٹن ریفائننگ کرنے کی صلاحیت کا ایک پلانٹ بھی ہے۔

اس کے علاوہ، کمپنی پورے ملک میں 6750 سے زیادہ پٹرول پمپ چلا رہی ہے، جن کے ذریعے روزانہ لاکھوں صارفین کو ایندھن فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا کردار ان کے روزمرہ کے کام میں انتہائی اہم ہے۔

بغیر انتباہ کے لیا گیا فیصلہ غلط ہے: الزام

نیارا انرجی کا الزام ہے کہ مائیکروسافٹ نے پہلے سے کوئی اطلاع دیے بغیر یہ فیصلہ لیا۔ اس لیے کام اچانک بند ہو گیا۔ کمپنی نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اس بارے میں واضح معلومات نہیں دی گئیں کہ یہ قدم کن شرائط کے تحت اٹھایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ کسی بھی کارپوریٹ شراکت داری کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے اور یہ مستقبل میں دیگر اداروں کو بھی منفی طور پر متاثر کرے گا۔

امریکہ کی خاموشی اور ہندوستان کا رویہ

اس معاملے پر امریکی حکومت کی جانب سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اسی طرح، ہندوستانی حکومت نے بھی ابھی تک کوئی عوامی بیان نہیں دیا ہے۔ لیکن بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ معاملہ جلد ہی سیاسی سطح پر پہنچ جائے گا۔

ہندوستان کے توانائی کے شعبے میں نیارا جیسے ادارے کے اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح کے ڈیجیٹل اقدامات ملک کے اسٹریٹجک مفادات سے جڑے ہوئے ہیں۔

اب عدالت کے فیصلے کا انتظار

نیارا انرجی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ میں آئندہ دنوں میں سماعت ہوگی۔ کمپنی کو امید ہے کہ عدالت جلد فیصلہ سنائے گی اور وہ اس طرح کا ہوگا کہ ان کے روزمرہ کے کام میں رکاوٹ نہ آئے۔

Leave a comment