مرشد آباد میں بی ایس ایف جوان کا بنگلہ دیشی شرپسندوں نے سرحد پار اغواء کر لیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جی بی کے ساتھ فلیگ میٹنگ میں جوان کو چند ہی گھنٹوں میں محفوظ رہا کرا لیا گیا۔
کولکتہ: مغربی بنگال کے مرشد آباد میں بھارت ۔ بنگلہ دیش سرحد پر گشت کر رہے بی ایس ایف جوان کا کچھ بنگلہ دیشی شہریوں نے مبینہ طور پر اغواء کر لیا اور اسے سرحد پار لے گئے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے بعد معاملہ سنگین ہو گیا، لیکن بی ایس ایف اور بی جی بی کی فلیگ میٹنگ کے بعد جوان کو چند گھنٹوں میں محفوظ رہا کرا لیا گیا۔ اس واقعہ نے سرحدی تحفظ کو لے کر کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔
بی ایس ایف جوان کا اغواء: سرحد پر بڑھا تناؤ
مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں بدھ کو اس وقت ہڑکپ مچ گیا جب سرحدی سلامتی فورس (بی ایس ایف) کے ایک جوان کا مبینہ طور پر اغواء کر لیا گیا۔ جوان سرحدی علاقے میں باقاعدہ گشت پر تھا، تبھی کچھ بنگلہ دیشی شہریوں نے اسے پکڑ لیا اور زبردستی سرحد پار بنگلہ دیش لے گئے۔ اس واقعہ کی تصدیق بی ایس ایف کے سینئر افسر نے کی اور بتایا کہ جوان کو چند ہی گھنٹوں میں محفوظ رہا کروا لیا گیا۔
کہاں اور کیسے ہوا اغواء؟
یہ واقعہ مرشد آباد ضلع کے سُٹیار، نور پور چاندنی چوک علاقے کے پاس بھارت ۔ بنگلہ دیش بین الاقوامی سرحد پر پیش آیا۔ جوان کٹھالیا گاؤں کے پاس بی ایس ایف کی سرحدی چوکی سے جڑے علاقے میں گشت کر رہا تھا، تبھی بنگلہ دیش کے چپائی نوا بگانج ضلع سے آئے کچھ شرپسند شہریوں نے جوان پر حملہ کیا اور اسے گھسیٹتے ہوئے سرحد پار لے گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ علاقہ اکثر گھس پیٹھ اور اسمگلنگ جیسی سرگرمیوں کے لیے حساس سمجھا جاتا ہے۔
فلیگ میٹنگ کے ذریعے ہوئی رہائی
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بی ایس ایف نے فوری طور پر بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) سے رابطہ کیا۔ دونوں ممالک کی سرحدی سلامتی ایجنسیوں کے درمیان فلیگ میٹنگ منعقد کی گئی، جس میں بھارتی پچھ نے جوان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
چند ہی گھنٹوں کے اندر بی جی بی نے جوان کو بی ایس ایف کے حوالے کر دیا۔ افسران نے بتایا کہ جوان مکمل طور پر محفوظ ہے اور اسے کسی قسم کا کوئی سنگین نقصان نہیں پہنچا ہے۔
وائرل ویڈیو سے مچا بالوا
اس پورے واقعہ کو اور سنگین بنا دیا ایک وائرل ویڈیو نے، جو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلا۔ ویڈیو میں ایک شخص کو کیلے کے درخت سے باندھا ہوا دکھایا گیا، جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ وہی بی ایس ایف جوان ہے جسے اغواء کے بعد بنگلہ دیش لے جایا گیا تھا۔
تاہم، ویڈیو کی تصدیق اب تک نہیں ہو سکی ہے، لیکن اس نے لوگوں میں غصہ اور تشویش دونوں پیدا کر دی ہے۔
بی ایس ایف نے شروع کی اندرونی تحقیقات
بی ایس ایف نے اس واقعہ کو سنگینیت سے لیتے ہوئے فوری طور پر اندرونی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ افسران نے بتایا کہ واقعہ کے ہر پہلو کی جانچ کی جائے گی، جس میں گشت کی حکمت عملی، جوان کی حفاظت، اور سرحد پر موجود حفاظتی اقدامات کا جائزہ شامل ہے۔
واقعہ نے کھڑے کیے سنگین سوالات
اس واقعہ نے بھارت ۔ بنگلہ دیش سرحد پر سلامتی کے نظام کی صورتحال کو لے کر سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ اگر ایک جوان کا دن دہاڑے اغواء ہو سکتا ہے تو عام شہریوں کی حفاظت کی کیا ضمانت ہے؟
اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ویڈیو نے یہ بھی دکھایا کہ سرحد پر تعینات افواج کو کئی بار کتنی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔