آن لائن کار رینٹل پلیٹ فارم زوم ایپ کے ذریعے ٹھگی کرنے والے ایک شاطر گروہ کا پردہ فاش اندور کی پردیشی پورا پولیس نے کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان — معین الدین اور اس کے ساتھی حنیف — کو گرفتار کیا ہے، جو کرائے پر کار لے کر انہیں دیہاتوں اور دور دراز کے علاقوں میں سستے داموں پر بیچ دیتے تھے۔ پولیس نے ان کی نشاندہی پر بینو، سوئفٹ جیسی کل 10 گاڑیاں برآمد کی ہیں، جن کی قیمت لاکھوں میں بتائی جا رہی ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اندور کے رہائشی بھون سکسینہ نے پردیشی پورا تھانے میں شکایت درج کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی کار زوم ایپ پر رجسٹر کر کے کرائے پر دی تھی، جسے معین الدین نامی شخص نے بک کیا تھا۔ جب گاڑی طے شدہ وقت پر واپس نہیں آئی اور ایک دن کی مہلت مانگی گئی، تو فریادی کو شک ہوا اور انہوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔
ٹریکنگ سے ملا سراغ
زوم کمپنی کی طرف سے کی گئی شکایت اور گاڑی کے ٹریکنگ سسٹم کی مدد سے پولیس نے تفتیش شروع کی۔ اسی دوران اس منظم ریکیٹ کا انکشاف ہوا، جو آن لائن کار رینٹل سسٹم کا غلط استعمال کر کے لوگوں کو نشانہ بنا رہا تھا۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ یہ گینگ خاص طور پر ان گاڑی مالکان کو ٹارگٹ کرتا تھا، جو اپنی گاڑیاں آن لائن پلیٹ فارمز پر کرائے پر دستیاب کراتے ہیں۔ ملزمان بھروسہ جیت کر کار کرائے پر لیتے اور پھر اسے بیچ کر غائب ہو جاتے تھے۔
ریکیٹ سے جڑے دیگر لوگوں کی تلاش جاری
فی الحال پولیس گروہ کے دیگر ارکان کی تلاش میں جٹی ہے اور پورے نیٹ ورک کی گہرائی سے تفتیش کر رہی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ گروہ لمبے عرصے سے اسی طرح کی ٹھگی کو انجام دے رہا تھا اور کئی ریاستوں میں پھیلا ہو سکتا ہے۔
پولیس کی نظر اب یہ پتہ لگانے پر ہے کہ اس ریکیٹ نے اب تک کتنی گاڑیوں کو اسی طرح بیچا ہے اور کہیں دیگر ریاستوں میں بھی ایسی وارداتیں تو نہیں ہوئیں۔ جلد ہی اس معاملے میں مزید گرفتاریاں ہو سکتی ہیں۔