اوپن اے آئی کا نیا امیج جنریشن ٹول سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا تھا، جس میں صارفین اپنی تصاویر کو اسٹوڈیو گھبلی اسٹائل اینیمی میں تبدیل کر سکتے تھے۔ تاہم، اس ٹرینڈ نے کاپی رائٹ تنازع کھڑا کر دیا، کیونکہ اوپن اے آئی پر ہایاؤ میازاکی کے اوریجنل آرٹ ورک کا بغیر اجازت استعمال کرنے کا الزام لگا۔ بڑھتے ہوئے تنازع کو دیکھتے ہوئے، اوپن اے آئی نے اب گھبلی اور میازاکی نام سے جڑی امیج جنریشن پر پابندی لگا دی ہے۔
اوپن اے آئی کا نیا امیج ٹول ہوا وائرل، لیکن اٹھا کاپی رائٹ تنازع
اوپن اے آئی کا لیٹیسٹ امیج جنریشن ٹول انٹرنیٹ پر دھوم مچا رہا تھا۔ صارفین اس ٹول کا استعمال کر کے اپنی تصاویر اور میمز کو اسٹوڈیو گھبلی کے سگنیشر اینیمیشن اسٹائل میں تبدیل کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ اوپن اے آئی کے سی ای او سیم الٹمین نے بھی اپنی ایکس (ٹوئٹر) پروفائل پکچر کو گھبلی اسٹائل میں اپ ڈیٹ کیا۔
یہ ٹرینڈ سوشل میڈیا پر چھا گیا، لیکن اسی کے ساتھ اوپن اے آئی کے خلاف کاپی رائٹ کے سوالات بھی اٹھنے لگے۔ کئی آرٹسٹس نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ بغیر اجازت لیے اے آئی کمپنی گھبلی اور میازاکی کے آرٹ اسٹائل کا استعمال کر رہی ہے۔
کاپی رائٹ تنازع میں پھنسا اوپن اے آئی، آرٹسٹس نے اٹھائے سوالات
اسکچ کمپنی کے شریک بانی ایما نیول سا نے اس ٹرینڈ پر سخت احتجاج کیا۔ انہوں نے اوپن اے آئی پر الزام لگایا کہ وہ ایک لیجنڈری آرٹسٹ کے اسٹائل کو کاپی کر کے منافع کما رہے ہیں، جبکہ اصلی آرٹسٹس کو اس کا کوئی کریڈٹ نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا، "یہ غلط ہے کہ ایک اربوں کی اے آئی کمپنی، ایک ایسے آرٹسٹ کی اسٹائل سے پیسہ کما رہی ہے، جو شاید اپنی پوری زندگی میں اس کا ایک چھوٹا سا حصہ بھی نہیں کما پائیں گے۔" سا کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بحث تیز ہو گئی اور اوپن اے آئی پر دباؤ بڑھنے لگا۔
اوپن اے آئی نے پالیسی بدلی، اب نہیں ملے گا گھبلی اسٹائل امیج بنانے کا آپشن
بڑھتے ہوئے تنازع کے باعث اوپن اے آئی نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی۔ اب صارفین گھبلی یا ہایاؤ میازاکی سے جڑے کسی بھی پرامپٹ سے امیج کری ایٹ نہیں کر پائیں گے۔ کمپنی نے واضح کیا کہ یہ قدم کاپی رائٹ قوانین کی تعمیل کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہایاؤ میازاکی خود اے آئی جنریٹڈ آرٹ کے خلاف رہے ہیں اور انہوں نے اسے "زندگی کی توہین" تک کہہ دیا تھا۔ اب اوپن اے آئی کے اس فیصلے کے بعد، اے آئی اور آرٹسٹس کے درمیان چل رہی یہ بحث اور تیز ہو سکتی ہے۔