Pune

پہلگام حملے کے بعد کشمیر میں سکیورٹی کے سخت اقدامات

پہلگام حملے کے بعد کشمیر میں سکیورٹی کے سخت اقدامات
آخری تازہ کاری: 29-04-2025

پہلگام میں دہشت گرد حملے کے بعد کشمیر میں سکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ خطرے کے خدشے کی وجہ سے وادی کے 87 پارکوں میں سے 48 پارکوں اور باغات کے گیٹ بند کردیئے گئے ہیں۔

پہلگام حملہ: کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد، انتظامیہ نے وادی کے سکیورٹی اقدامات کو مضبوط کردیا ہے۔ احتیاط کے طور پر کشمیر کے 87 سرکاری پارکوں اور باغات میں سے تقریباً 50 کو بند کردیا گیا ہے۔ یہ قدم سیاحوں کے لیے ممکنہ خطرے کے خدشے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔ انتظامیہ نے یہ یقینی بنانے کے لیے کہ وادی میں امن قائم رہے، کئی حساس علاقوں میں سکیورٹی بڑھا دی ہے۔

کشمیر کے حساس علاقوں میں بند کیے گئے 50 پارک اور باغات

کشمیر میں واقع 87 سرکاری پارکوں اور باغات میں سے 48 پارکوں اور باغات کے گیٹ بند کردیئے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ قدم دہشت گردی کی سرگرمیوں اور سیاحوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔ بند کیے گئے مقامات میں کشمیر کے دور دراز علاقوں میں واقع نئے اور پرانے پارک شامل ہیں۔ انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ سکیورٹی اقدامات عارضی ہیں اور ضرورت پڑنے پر فہرست میں مزید مقامات شامل کیے جاسکتے ہیں۔

یہ ہیں وہ مقامات جہاں پابندی لگائی گئی

حکام نے بتایا کہ جن مقامات پر داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے، ان میں دوش پتھری، کوکرناگ، ڈکسوم، سنٹھن ٹاپ، اچھا بال، بنگس وادی، مارگن ٹاپ اور توس میدان جیسے اہم مقامات شامل ہیں۔ ان علاقوں میں سکیورٹی کے خطرے کی وجہ سے سیاحوں کا داخلہ روک دیا گیا ہے۔

سکیورٹی کا جائزہ ایک مستقل عمل

حکام کے مطابق، کشمیر میں سکیورٹی کا جائزہ ایک مستقل جاری عمل ہے، اور اگر مستقبل میں ضرورت محسوس ہوتی ہے تو مزید مقامات پر سکیورٹی پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔

کشمیر میں سیاحت پر اثر نہیں پڑے گا: سیاحوں کا کہنا

پہلگام دہشت گرد حملے کے باوجود، کشمیر میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ کئی سیاح منگل کو کشمیر کی قدرتی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے بدرواہ پہنچے۔ ان سیاحوں نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کشمیر میں سیاحت کو کوئی بھی دہشت گرد حملہ نہیں روک سکتا۔ ایک سیاح نے کہا، "پہلگام میں جو حملہ ہوا، وہ پاکستان کی شرمناک حرکت تھی، لیکن ہم کشمیر آتے رہیں گے۔ کشمیر ہماری مادر وطن ہے، اور ہم اسے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔"

Leave a comment