یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے وزیر اعظم مودی کا قوم سے خطاب، 2035 تک قومی سلامتی کا حصار، نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع، کسانوں کا تحفظ، اور غیر قانونی دراندازی کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ۔
نئی دہلی: 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے آنے والے برسوں میں ملک کو درپیش چیلنجوں کے حوالے سے ایک جامع خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے دفاع، معیشت، خود انحصاری، کسانوں اور نوجوانوں کے حوالے سے کئی اہم اعلانات کیے۔ انہوں نے غیر قانونی دراندازی، دہشت گردی، اور آبادیاتی تبدیلی جیسے حساس مسائل پر واضح انتباہ دیا۔
لال قلعہ سے خطاب
15 اگست 2025 کی صبح دہلی کا لال قلعہ ترنگے کے رنگوں سے سجا ہوا تھا۔ 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم سے خطاب کرنے کے لیے جب وزیر اعظم نریندر مودی قلعہ کی فصیل پر پہنچے تو پورا ملک ان کا منتظر تھا۔ خطاب کے آغاز میں انہوں نے ان شہداء اور حریت پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی محض ایک تاریخ نہیں ہے بلکہ کروڑوں لوگوں کی جدوجہد، قربانیوں اور لگن کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آج کا ہندوستان نہ صرف اپنی پرانی عظمت تک محدود رہے گا بلکہ مستقبل کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔
2035 تک قومی سلامتی کا حصار
وزیر اعظم مودی نے اعلان کیا کہ 2035 تک ملک کے تمام اسٹریٹجک اور اہم مقامات پر جدید ترین قومی سلامتی کا حصار نصب کیا جائے گا۔ اس میں دفاعی تنصیبات کے علاوہ ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، مذہبی مقامات، بڑے ہسپتال اور دیگر عوامی مقامات جہاں لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے، بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل خطرہ صرف میدان جنگ سے نہیں آتا، بلکہ سائبر حملوں، دہشت گردانہ حملوں، ناگہانی آفات وغیرہ سے بھی ملک کو بچانے کے لیے تیار رہنا پڑے گا۔ یہ حفاظتی حصار جدید ترین ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، اور ڈیٹا مانیٹرنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے نصب کیا جائے گا۔ اس کے ذریعے کسی بھی مشکوک سرگرمی کو فوری طور پر شناخت کرکے فوری کارروائی کی جا سکے گی۔
'ہائی پاور آبادیاتی مشن' کا آغاز
وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ سرحدی علاقوں اور اہم ریاستوں میں منصوبہ بند طریقے سے آبادی کے توازن کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ غیر قانونی درانداز مقامی وسائل اور روزگار کے مواقع پر قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین اور قبائلیوں کو ہراساں کر رہے ہیں اور ان کی زمینوں پر بھی قبضہ کر رہے ہیں۔ اسے روکنے کے لیے حکومت 'ہائی پاور آبادیاتی مشن' شروع کرے گی۔ اس میں سرحدی حفاظتی دستوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل شناختی نظام کو مزید سخت کیا جائے گا اور مشکوک سرگرمیوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔
نوجوانوں کے لیے روزگار منصوبہ
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی طاقت نوجوان ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ آنے والے برسوں میں ان کے لیے مواقع کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے 'وزیر اعظم وکست بھارت روزگار موقع یوجنا' کے نام سے ایک منصوبہ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ذریعے نجی شعبے میں پہلی بار ملازمت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو 15,000 روپے کی مالی مدد ملے گی۔ اس اسکیم کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ براہ راست نوجوانوں کے بینک اکاؤنٹس میں جائے گا۔ اس اقدام سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ نجی اداروں کو نئے باصلاحیت افراد کو ملازمت دینے کی ترغیب ملے گی۔
غربت کا خاتمہ اور معاشی ترقی
وزیر اعظم مودی نے غربت کے خاتمے کے شعبے میں حکومت کی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں 25 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے اوپر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کے گھروں تک سرکاری اسکیموں کا پہنچنا ان کی حکومت کی ترجیح ہے۔ چاہے وہ اجولا یوجنا کے تحت گیس کنکشن ہو، وزیر اعظم آواس یوجنا کے تحت گھروں کی تعمیر ہو یا آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت صحت کی خدمات ہوں، سب کچھ پورا کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ غربت کو محض ایک عدد کے طور پر نہیں دیکھتے بلکہ اپنی زندگی میں اس کا تجربہ کرنے کی بنیاد پر ہر پالیسی تیار کر رہے ہیں۔
کسانوں، ماہی گیروں، مویشی پالنے والوں کا تحفظ
وزیر اعظم نے کسانوں کے مسائل پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے کسان نہ صرف ملک کی غذائی سلامتی بلکہ عالمی سطح پر خوراک کی فراہمی کے سلسلے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ گزشتہ برس ہندوستان نے غذائی پیداوار میں نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ مچھلی کی پیداوار، چاول، گندم، پھل اور سبزیوں کی پیداوار میں دنیا میں دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ کسانوں، ماہی گیروں اور مویشی پالنے والوں کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ان کے لیے کم از کم امدادی قیمت (MSP) کے نظام کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
معاشی خود انحصاری اور 'سودیشی مصنوعات کی حمایت'
وزیر اعظم مودی نے ایک بار پھر آتم نربھر بھارت، 'سودیشی مصنوعات کی حمایت' کے نعرے کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانی اگر اپنی روزمرہ کی زندگی میں سودیشی مصنوعات استعمال کریں تو اس سے سودیشی صنعتوں کو طاقت ملے گی اور غیر ملکی درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آتم نربھر بھارت کا خواب صرف حکومت کا خواب نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہر شہری کا پختہ عزم ہونا چاہیے۔
خلائی شعبے میں ہندوستان کی پیشرفت
وزیر اعظم نے فخر سے کہا کہ ہندوستان اب خلائی ٹیکنالوجی میں دنیا کی صف اول کی طاقتوں میں سے ایک بن چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گگن یان پروجیکٹ کے حصے کے طور پر ہندوستانی دستے کے کپتان سبن شو شکلا نے کامیابی کے ساتھ خلائی سفر مکمل کر کے واپس آئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مستقبل میں ہندوستان کا اپنا خلائی اسٹیشن ہوگا اور ملک سیٹلائٹ لانچنگ سروس میں خود کفالت حاصل کرے گا۔ یہ نہ صرف ایک سائنسی کامیابی ہے بلکہ ہندوستان کی تکنیکی صلاحیت کی علامت بھی ہے۔
دفاعی پیداوار میں 'میک ان انڈیا' کو فروغ
وزیر اعظم مودی نے دفاع کے شعبے میں مکمل خود انحصاری حاصل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سائنسدانوں اور انجینئروں سے درخواست کی کہ وہ 'بھارت میں تیار' جیٹ انجن تیار کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جدید ترین ہتھیاروں اور دفاعی سازوسامان کے لیے غیر ملکی ممالک پر انحصار ہندوستان کی اسٹریٹجک آزادی کے لیے رکاوٹ بنے گا۔
سمندری وسائل کا استعمال
'سمندر منتھن' منصوبہ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اطلاع دی کہ سمندر میں موجود تیل اور قدرتی گیس کے بڑے ذخائر کی تلاش اور کان کنی کے کام کو تیز کیا جائے گا۔ اس سے ہندوستان کی توانائی سلامتی کو تقویت ملے گی اور پٹرولیم کی درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔
چپ کی تیاری میں فیصلہ کن اقدام
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 50-60 سال پہلے ہندوستان میں چپ بنانے کی فیکٹری قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن وہ کبھی بھی عملی جامہ نہیں پہن سکا۔ لیکن اب ان کی حکومت نے اس سمت میں فیصلہ کن اقدام اٹھائے ہیں۔ انہوں نے اطلاع دی کہ اس سال کے آخر تک 'بھارت میں تیار' چپ مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔
دہشت گردی کے خلاف سخت رویہ
وزیر اعظم نے ایک بار پھر کہا کہ دہشت گردی اور ان کی حمایت کرنے والوں کو کسی بھی طرح برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے 'آپریشن سندور' کے ذریعے سرحد عبور کر کے دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان کسی بھی صورتحال میں شہریوں کے تحفظ کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔
2047 کا ہدف: وکست بھارت (ترقی یافتہ ہندوستان)
وزیر اعظم مودی نے واضح کیا کہ 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کرنے کا ہدف صرف معاشی ترقی تک محدود نہیں ہے بلکہ تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، سماجی انصاف جیسے تمام شعبوں میں اس ہدف کو وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ آج کی نسل کی ذمہ داری ہے۔
ایمرجنسی کے حالات کی یاد دہانی
50 سال قبل ملک میں نافذ کی گئی ایمرجنسی کے حالات کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک کی جمہوری اقدار کے خلاف سب سے بڑا صدمہ تھا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہمیشہ چوکس رہیں۔
نئی ایجادات اور نوجوانوں کے لیے پیغام
وزیر اعظم نے نئی ایجادات کرنے کے لیے آگے آنے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے خیالات کو کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے اور حکومت ان کی ایجادات کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔