آر جے ڈی کی ایم ایل سی اُرملا ٹھاکر نے لالو یادو کا موازنہ بھگوان شیو سے کیا۔ کہا – وہ کل یُگ کے زندہ بھگوان ہیں۔ بی جے پی-جے ڈی یو نے سخت مخالفت کرتے ہوئے اس بیان کو سناتن دھرم کی توہین قرار دیا۔
بہار نیوز: بہار میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے بیچ سیاسی بیان بازی تیز ہو گئی ہے۔ اسی سلسلے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی رہنما اور قانون ساز کونسل کی رکن (ایم ایل سی) اُرملا ٹھاکر نے ایک متنازعہ بیان دے کر سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ اُرملا ٹھاکر نے آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کا موازنہ بھگوان شیو سے کرتے ہوئے انہیں 'کل یُگ کا زندہ بھگوان' قرار دیا ہے۔ اس بیان کے بعد جے ڈی یو اور بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
مظفر پور میں متنازعہ بیان دیا
اُرملا ٹھاکر بدھ کو مظفر پور ضلع کے گائے گھاٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی مورتی کی نقاب کشائی کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچی تھیں۔ اس موقع پر انہوں نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "بھگوان شیو کے بعد اگر کوئی دوسرا زندہ بھگوان ہے، جو آشیرواد دینے والا ہے، تو وہ لالو پرساد یادو ہیں۔ ایک شخص جس نے اُرملا ٹھاکر جیسی لڑکی، جس کے والد حجام کا کام کرتے تھے، اُسے قانون ساز کونسل کی کرسی تک پہنچا دیا، وہ کوئی عام انسان نہیں ہو سکتا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے بھگوان شیو غریبوں کے دیوتا مانے جاتے ہیں، ویسے ہی لالو یادو بھی غریبوں اور پسماندہ طبقات کے رہنما ہیں۔ ان کے مطابق، لالو یادو نے سماجی انصاف کی سیاست کو مضبوط کیا ہے اور پسماندہ لوگوں کو اقتدار میں شراکت دلائی ہے۔
بی جے پی-جے ڈی یو کا جوابی حملہ
اُرملا ٹھاکر کے اس بیان پر جے ڈی یو اور بی جے پی دونوں نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر رہنما اور سابق وزیر نیرج کمار نے کہا، "بھگوان شیو کائنات کے خالق نہیں، بلکہ تباہ کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کبھی جائیداد نہیں بنائی، جبکہ لالو یادو پر بدعنوانی اور جائیداد بنانے کے سنگین الزامات ہیں۔ انہوں نے بہار پر تباہی مچائی ہے، اس کی ترقی روکی ہے۔"
اسی دوران، بی جے پی کے ترجمان پربھاکر مشرا نے بیان کو سناتن دھرم کی توہین قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "مہادیو کا نام لے کر سیاسی فائدہ اٹھانا اور بدعنوانی میں ملوث رہنما کا موازنہ ان سے کرنا قابل مذمت ہے۔ یہ کروڑوں عقیدت مند ہندوؤں کے جذبات کی توہین ہے۔"
انتخابات سے پہلے بیان بازی بڑھی
بہار میں اسی سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات متوقع ہیں۔ ایسے میں سیاسی جماعتوں کے درمیان بیان بازی مسلسل تیز ہوتی جا رہی ہے۔ آر جے ڈی رہنما کے اس بیان کو جہاں پارٹی اپنے رہنما کی سماجی خدمات کے طور پر پیش کر رہی ہے، وہیں مخالف جماعتیں اسے مبالغہ آمیز اور توہین آمیز قرار دے رہی ہیں۔
لالو یادو کی شبیہ اور سیاسی ورثہ
لالو پرساد یادو بہار کی سیاست میں ایک بڑا نام ہیں۔ وہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور قومی سطح پر سماجی انصاف کی سیاست کی علامت مانے جاتے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی ان پر چارہ گھوٹالہ جیسے کئی سنگین بدعنوانی کے مقدمات بھی درج ہیں، جن کی وجہ سے انہیں جیل بھی جانا پڑا۔
ان کی پارٹی آر جے ڈی آج بھی بہار کی سیاست میں ایک مضبوط موجودگی رکھتی ہے اور خاص طور پر پسماندہ طبقات، دلت اور مسلم ووٹروں کے درمیان ان کی مقبولیت برقرار ہے۔ تاہم، اپوزیشن ان کے خلاف اکثر بدعنوانی اور خاندانی سیاست کے الزامات لگاتی رہی ہے۔
اُرملا ٹھاکر کون ہیں؟
اُرملا ٹھاکر آر جے ڈی کی خواتین رہنماؤں میں ایک اہم نام ہیں اور اس وقت پارٹی کی طرف سے قانون ساز کونسل کی رکن ہیں۔ وہ بہار کے بیگوسرائے ضلع سے تعلق رکھتی ہیں اور سال 2000 میں ضلع پریشد کا انتخاب جیت کر سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ ان کا سیاسی سفر آر جے ڈی سے ہی شروع ہوا اور وہ پارٹی کے تئیں ہمیشہ وفادار رہی ہیں۔