آر ایس ایس نے ناگپور میں وجیا دشمی کے تہوار کے ذریعے اپنی صد سالہ تقریبات کا آغاز کیا ہے۔ موہن بھاگوت نے ڈاکٹر ہیگڑیوار کو خراج عقیدت پیش کیا اور 'اشتر پوجا' (ہتھیاروں کی پوجا) کی۔ سابق صدر رام ناتھ کووند اور کئی رہنما اس تقریب میں موجود تھے۔
مہاراشٹر: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا وجیا دشمی کا تہوار ناگپور میں انتہائی شان و شوکت سے منایا جا رہا ہے۔ یہ تہوار صرف سنگھ کی روایت کا حصہ ہی نہیں، بلکہ اس بار اس کی خاص اہمیت بھی ہے، کیونکہ اس موقع پر آر ایس ایس اپنی صد سالہ تقریبات کا آغاز کر رہا ہے۔ ناگپور میں واقع ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ اس تقریب میں آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت، سابق صدر رام ناتھ کووند اور دیگر کئی معزز شخصیات موجود تھیں۔ اس موقع پر ملک بھر کی شاخوں میں بھی تہوار کا اہتمام کیا گیا تھا۔
آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات کا آغاز
1925 میں ڈاکٹر کیشو بلی رام ہیگڑیوار نے وجیا دشمی کے دن راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی بنیاد رکھی تھی۔ اسی وجہ سے سنگھ کے لیے یہ تہوار خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اس سال کا وجیا دشمی کا تہوار تاریخی ہے، کیونکہ اس کے ساتھ آر ایس ایس اپنی صد سالہ یعنی 100 سالہ تکمیل کے سفر کا آغاز کر رہا ہے۔ ناگپور میں منعقدہ اس تقریب نے سنگھ کی 100 سالہ تکمیل کی مہم کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔
موہن بھاگوت نے ڈاکٹر ہیگڑیوار کو خراج عقیدت پیش کیا۔
آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ڈاکٹر ہیگڑیوار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تقریب کا آغاز کیا۔ انہوں نے بانی کو پرنام (سلام) کرتے ہوئے سنگھ کی بنیادی سوچ اور روایت کو یاد کیا۔ اس موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی موجود سابق صدر ڈاکٹر رام ناتھ کووند نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ اس سے قبل موہن بھاگوت نے روایتی 'اشتر پوجا' (ہتھیاروں کی پوجا) کی۔ اشتر پوجا کے بعد یوگا، پرایوگک پردرشنی (عملی نمائش)، نایودھ (جسمانی جنگی فنون)، گھوش (مارچنگ بینڈ)، اور پرادکشینا (طواف) جیسے مختلف پروگرام منعقد کیے گئے، جنہیں سنگھ کی شاخوں کی خاص شناخت سمجھا جاتا ہے۔
اسٹیج پر کئی معزز شخصیات موجود تھیں۔
ناگپور میں منعقدہ اس تقریب میں مرکزی اور ریاستی سیاست کے کئی سرکردہ رہنما موجود تھے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور دیگر سینئر رہنما اس تقریب میں شریک تھے۔ سبھی نے اس تقریب کو تاریخی قرار دیتے ہوئے سنگھ کے کردار اور روایات کی تعریف کی۔ اسٹیج پر ان کی موجودگی نے اس تقریب کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا۔
ملک بھر میں وجیا دشمی کا تہوار منایا گیا۔
ناگپور میں مرکزی تقریب کے علاوہ ملک بھر میں آر ایس ایس کی شاخوں میں بھی وجیا دشمی کا تہوار منایا گیا۔ سنگھ کے اعداد و شمار کے مطابق، فی الحال ملک بھر میں 83 ہزار سے زیادہ شاخیں چل رہی ہیں اور تمام شاخوں نے ایک ساتھ اس تہوار کا اہتمام کیا۔ اس اہتمام کو آر ایس ایس کے اتحاد اور نظم و ضبط کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ شاخوں میں روایتی پروگرام، یوگا اور گھوش کا اہتمام کیا گیا تھا۔
آر ایس ایس کا قیام اور وجیا دشمی کی اہمیت
1925 میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ اس وقت ڈاکٹر کیشو بلی رام ہیگڑیوار نے وجیا دشمی کے دن اس کا آغاز کیا۔ وجیا دشمی کو طاقت اور فتح کا تہوار سمجھا جاتا ہے۔ اسی پس منظر میں ہیگڑیوار نے اس تنظیم کو جنم دیا تھا اور آج یہ ادارہ اپنے 100 سال مکمل کرنے کی جانب گامزن ہے۔ سنگھ کے لیے وجیا دشمی صرف ایک ثقافتی تہوار ہی نہیں، بلکہ تنظیم کے مسلسل سفر اور نظم و ضبط کی بھی علامت ہے۔
اشتر پوجا اور سنگھ کی روایت
ہر سال کی طرح اس سال بھی وجیا دشمی کے تہوار کے موقع پر اشتر پوجا کی گئی۔ یہ روایت سنگھ کی شاخوں کا ایک اہم حصہ ہے اور اسے طاقت، ہمت اور خود اعتمادی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اشتر پوجا کے بعد سنگھ کے سویم سیوکوں نے یوگا، ورزش، عملی مظاہروں اور گھوش (بینڈ) کا مظاہرہ کیا۔ نایودھ (مارشل آرٹس کے طرز کی پیشکش) اور پرادکشینا (طواف) کے ذریعے سنگھ کی یکجہتی اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
سابق صدر رام ناتھ کووند مہمان خصوصی تھے۔
اس سال کے وجیا دشمی کے تہوار میں سابق صدر ڈاکٹر رام ناتھ کووند بحیثیت مہمان خصوصی موجود تھے۔ ان کی موجودگی نے اس تقریب کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا۔ ڈاکٹر کووند نے آر ایس ایس کے بانی ڈاکٹر ہیگڑیوار کو خراج عقیدت پیش کیا اور سنگھ کے کردار کا احترام کیا۔