Columbus

الاسکا میں ٹرمپ-پوٹن ملاقات سے قبل زیلنسکی کا بیان: روس کا ڈونیٹسک پر قبضہ کرنے کا مطالبہ

الاسکا میں ٹرمپ-پوٹن ملاقات سے قبل زیلنسکی کا بیان: روس کا ڈونیٹسک پر قبضہ کرنے کا مطالبہ

الاسکا میں ٹرمپ-پوٹن کی اہم ملاقات سے قبل یوکرین کے صدر زیلنسکی کا بیان: روس ڈونیٹسک میں باقی ماندہ 30% حصہ چاہتا ہے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ آئین کے خلاف ہے۔

برسلز: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں ایک نیا موڑ آنے کا امکان ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن جمعہ کے روز الاسکا میں ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں جنگ بندی پر توجہ مرکوز کیے جانے کا امکان ہے۔ لیکن بات چیت سے قبل یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس سے اس ملاقات کی سیاسی اور سفارتی اہمیت بڑھ گئی ہے۔

روس کا مطالبہ - ڈونیٹسک میں باقی ماندہ علاقے سے یوکرین دستبردار ہو جائے

زیلنسکی کے مطابق، پوٹن چاہتے ہیں کہ جنگ بندی معاہدے کے ایک حصے کے طور پر ڈونیٹسک کے علاقے میں باقی ماندہ 30 فیصد زمین سے یوکرین دستبردار ہو جائے۔ یہ علاقہ اب بھی یوکرین کے کنٹرول میں ہے۔ یعنی روس ڈونیٹسک پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔

یوکرین کے مشرقی حصے میں واقع صنعتی علاقے کا ایک اہم حصہ ڈونیٹسک ہے۔ یہاں طویل عرصے سے شدید جنگ جاری ہے۔ روس اس علاقے کے بیشتر حصے پر قبضہ کر چکا ہے۔ اب باقی ماندہ علاقے پر بھی اپنا کنٹرول جتانا چاہتا ہے۔

یوکرین کا نقطہ نظر - علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے والا کوئی حل نہیں ہوگا

یوکرین کے صدر نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اپنے زیر کنٹرول علاقے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ زیلنسکی نے کہا ہے کہ ایسا کرنا آئین کے خلاف ہوگا۔ اس کے علاوہ، اس سے مستقبل میں روس کو دوبارہ حملہ کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف فوجی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یوکرین کی خودمختاری اور آزادی کو بھی سوالیہ نشان بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کو ڈونباس علاقے کا مکمل کنٹرول دینا، یوکرین کے اسٹریٹجک اور معاشی بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنے کے مترادف ہے۔ کوئلے کی کانوں، بڑی صنعتوں اور اسٹریٹجک راستوں کے لیے مشہور ڈونباس کو اپنے قبضے میں لینے کے لیے روس بہت دنوں سے کوشش کر رہا ہے۔

امریکی ذرائع کی اطلاعات

زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کے مطالبات کے بارے میں امریکی حکام کو اطلاعات ملی ہیں۔ ان اطلاعات کے مطابق، روس چاہتا ہے کہ یوکرین صرف ڈونیٹسک سے نہیں، ڈونباس کے دیگر علاقوں سے بھی دستبردار ہو جائے۔ اس سے مشرقی یوکرین پر روس کو مکمل کنٹرول مل جائے گا۔

ٹرمپ کا بیان - "معاہدہ ہوگا یا نہیں دو منٹ میں معلوم ہو جائے گا"

الاسکا میں ہونے والی سربراہی کانفرنس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا کہ سربراہی کانفرنس کے پہلے دو منٹ میں ہی وہ جان جائیں گے کہ معاہدہ ہوگا یا نہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر حالات سازگار رہے تو امریکہ اور روس کے درمیان عام تجارتی تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب گزشتہ کچھ سالوں سے روس-امریکہ تعلقات انتہائی خراب حالت میں ہیں۔

Leave a comment