اُدھم پور میں سی آر پی ایف کی گاڑی کھائی میں گرنے سے دو اہلکار شہید اور 12 زخمی ہو گئے۔ حادثے کے بعد مقامی لوگوں نے امدادی کارروائیوں میں مدد کی۔ لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی وزیر نے غم کا اظہار کیا۔ تحقیقات جاری ہیں۔
جموں و کشمیر: جموں و کشمیر کے ضلع اُدھم پور میں بسنت گڑھ کے قریب ایک المناک سڑک حادثے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دو اہلکار شہید ہو گئے، جبکہ 12 دیگر شدید زخمی ہوئے۔ یہ حادثہ 6 اگست کو بسنت گڑھ-کنڈوا روڈ پر اس وقت پیش آیا جب سی آر پی ایف اہلکاروں کو لے جانے والی ایک گاڑی بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری۔ حادثے کے فوراً بعد، مقامی دیہاتیوں نے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں مدد کر کے بہادری کا مظاہرہ کیا۔
حادثے کی تفصیلات اور صورتحال کی سنگینی
یہ واقعہ پیر کی صبح اس وقت پیش آیا جب سی آر پی ایف کی گاڑی اُدھم پور میں بسنت گڑھ سے گزر رہی تھی۔ کنڈوا موڑ کے قریب، ڈرائیور اچانک گاڑی پر سے کنٹرول کھو بیٹھا اور وہ کھائی میں جا گری۔ گاڑی میں سوار اہلکار ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔ حادثے کے فوراً بعد مدد کے لیے چیخ و پکار شروع ہو گئی اور مقامی لوگوں نے بغیر کسی تاخیر کے ریسکیو کا کام شروع کر دیا۔ بسنت گڑھ میں واقع پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد، زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں اور ایمبولینسوں کی مدد سے اُدھم پور کے کمانڈ ہسپتال بھیج دیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شدید زخمی فوجیوں کی حالت مستحکم ہے۔
پولیس اور انتظامیہ کا فوری ردعمل
اُدھم پور کے ایڈیشنل ایس پی سندیپ بھٹ نے میڈیا کو بتایا کہ "کنڈوا کے قریب اس حادثے میں دو فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے اور 12 دیگر زخمی ہوئے۔ پولیس ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور مقامی لوگوں کی مدد سے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔" انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حادثے کی وجہ فی الحال زیر تفتیش ہے، اگرچہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ حادثہ سڑک کی خراب حالت یا گاڑی میں فنی خرابی کی وجہ سے پیش آیا ہو گا۔
مقامی لوگوں کا قابل ستائش کردار
مقامی لوگ حادثے کے بعد سب سے پہلے موقع پر پہنچے اور اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر کھائی میں اتر کر فوجیوں کو بچایا۔ ان لوگوں نے زخمیوں کو اسٹریچر اور عارضی سہارے کے ساتھ اوپر لانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ کئی عینی شاہدین نے بتایا کہ کھائی بہت گہری تھی اور وہاں سے زخمی فوجیوں کو نکالنا ایک بہت مشکل کام تھا، لیکن دیہاتیوں نے حوصلے اور حساسیت کے ساتھ فوجیوں کی مدد کی۔
حکومتی رہنماؤں کا ردعمل
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا: 'کنڈوا-بسنت گڑھ علاقے میں سی آر پی ایف کی گاڑی کے حادثے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ ہم اس حادثے میں شہید ہونے والے فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کی بروقت کارروائی نے ریلیف کے کام کو تیز کر دیا ہے۔ تمام زخمی فوجیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔'
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا اظہار تعزیت
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی حادثے پر دکھ کا اظہار کیا۔ اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا: 'اُدھم پور میں سی آر پی ایف کی گاڑی کے حادثے پر بہت افسوس ہوا۔ ہم ان بہادر فوجیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے جانیں قربان کیں۔ میری گہری تعزیت ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔'
سی آر پی ایف اور انتظامیہ کی جانب سے کارروائی
سی آر پی ایف ہیڈ کوارٹر نے بھی اس حادثے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ حادثے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے ایک فرانزک ٹیم کو بھی موقع پر بھیجا گیا ہے۔ اس کے علاوہ زخمی فوجیوں کے اہل خانہ کو اطلاع دے دی گئی ہے اور ان کے علاج کے لیے مکمل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
قومی سطح پر غم کی لہر
اس دردناک حادثے نے نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا پر شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کر رہے ہیں۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ہمیں اس بات پر غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ مشکل علاقوں میں تعینات سیکیورٹی فورسز کو بہتر سہولیات اور محفوظ نقل و حمل فراہم کرنا کتنا ضروری ہے۔