Columbus

اُدھو ٹھاکرے کا خفیہ عشائیہ: سیاسی حکمت عملی اور مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال

اُدھو ٹھاکرے کا خفیہ عشائیہ: سیاسی حکمت عملی اور مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال

مہاراشٹر کی سیاست میں ان دنوں ہلچل تیز ہے، اور اسی دوران شیوسینا (اُدھو بالاساہب ٹھاکرے) کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے جمعہ، 20 جون کی رات ممبئی کے مضافاتی علاقے میں واقع ایک ہوٹل میں پارٹی کے ارکانِ پارلیمنٹ اور ارکانِ اسمبلی کے ساتھ اہم میٹنگ کی۔ 

ممبئی: مہاراشٹر میں آنے والے مقامی انتخابات اور اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے درمیان شیوسینا (اُدھو بالاساہب ٹھاکرے) کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے ایک انتہائی اہم لیکن لو پروفائل ’ڈنر ڈپلومیسی‘ کا سہارا لیا۔ جمعہ کی رات ممبئی کے مضافاتی علاقے میں واقع ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہونے والا یہ عشائیہ دراصل سیاسی حکمت عملی کا اجلاس تھا، جہاں پارٹی کے تمام ارکانِ پارلیمنٹ، ارکانِ اسمبلی اور ارکانِ اسمبلی کونسل ایک چھت کے نیچے نظر آئے۔

اجلاس کی ’خفیہ کاری‘ اور سیاسی پیغام

یہ اجلاس کسی رسمی پریس کانفرنس یا پارٹی ہیڈ کوارٹر پر نہیں بلکہ نجی ہوٹل میں منعقد کیا گیا، جس سے واضح ہے کہ اُدھو ٹھاکرے اپنی حکمت عملیوں کو عوامی بحث سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔ اس ’خفیہ عشائیے‘ کو ایک طرح سے پارٹی کی یکجہتی کا مظاہرہ بھی سمجھا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایکناتھ شندے گروہ مسلسل UBT رہنماؤں کو توڑنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

کاشتکاروں کے مسائل اور مرکزی حکومت پر نشانہ

  • اجلاس میں موجود سینئر رہنما اور جنوبی وسطی ممبئی سے رکن پارلیمنٹ انیل دیسائی نے بتایا کہ اس دوران کاشتکاروں کے مسائل اور حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی پر سنجیدہ بحث ہوئی۔
  • ارکانِ اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ مہاراشٹر حکومت کی قرض معافی کی اسکیمیں صرف کاغذوں پر ہی محدود رہ گئی ہیں۔
  • صوبے کے مختلف علاقوں سے آنے والی فصلوں کے نقصان، انشورنس ادائیگی میں تاخیر اور خودکشی کی واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
  • پارٹی نے فیصلہ کیا کہ کاشتکاروں کی آواز کو اسمبلی اور لوک سبھا میں زور دار انداز میں اٹھایا جائے گا۔

خواتین کی بااختیار بنانے کی ’آپریشن سندور‘ کا آغاز

اجلاس میں ’آپریشن سندور‘ نامی پروگرام کے بارے میں بھی بحث ہوئی، جسے پارٹی نے خواتین کی بااختیار بنانے کی سمت میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا۔
اس مہم کے تحت شیوسینا UBT خواتین کارکنوں کو سماجی انصاف، تحفظ، تعلیم اور صحت سے متعلق اسکیموں میں شرکت کے لیے حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ اُدھو ٹھاکرے نے اس پیش رفت کی کھلے عام تعریف کی اور کہا کہ یہ مستقبل کی سیاست میں خواتین کے کردار کو مزید مضبوط کرے گا۔

لوک سبھا میں حزب اختلاف کی آواز کو دبانے کا الزام

اجلاس میں مرکزی حکومت پر بھی شدید تنقید کی گئی۔ ارکانِ پارلیمنٹ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کو بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں حکومت کا رویہ انتہائی ڈکٹیٹورئل ہے۔ ملک کی آئینی اقدار پر حملہ کیا جا رہا ہے، اور اقتدار میں موجود جماعت پارلیمانی مہذبیت کی پروا نہیں کر رہی ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آنے والے اجلاسوں میں پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو زور دار انداز میں اٹھایا جائے گا۔

اجلاس کے دوران یہ بھی زیر بحث رہا کہ کیا راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا (MNS) کے ساتھ اتحاد کیا جا سکتا ہے؟
تاہم، کوئی سرکاری اعلان نہیں ہوا، لیکن یہ واضح ہے کہ اُدھو ٹھاکرے BJP-شندے گروہ کے مقابلے کو مضبوط کرنے کے لیے ہر آپشن پر غور کر رہے ہیں۔

راج ٹھاکرے اور اُدھو ٹھاکرے کے تعلقات میں حالیہ دنوں میں صلح کا ماحول دیکھنے کو ملا ہے، جس سے قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن (BMC) کے انتخابات میں دونوں مل کر انتخاب لڑ سکتے ہیں۔

Leave a comment