آئی سی سی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کے نویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 107 رنز سے شکست دے کر اپنی جیت کا سلسلہ برقرار رکھا۔ اس فتح کے ساتھ آسٹریلوی ٹیم نے سیمی فائنل کی جانب ایک مضبوط قدم بڑھایا ہے، جبکہ پاکستانی ٹیم کو مسلسل تیسری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کھیلوں کی خبریں: آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے نویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 107 رنز سے شکست دی۔ ٹاس ہار کر پہلے بیٹنگ کرنے والی آسٹریلوی ٹیم نے ابتدائی طور پر مشکلات کا سامنا کیا اور 76 رنز پر 7 وکٹیں گنوا دیں۔ اس کے بعد بیتھ مونی اور الانا کنگ کی شاندار بیٹنگ نے ٹیم کو اس بحران سے نکالا اور آسٹریلیا نے 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے۔
جواب میں بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم 36.3 اوورز میں صرف 114 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ اس شکست کے ساتھ پاکستانی خواتین ٹیم کو ورلڈ کپ میں مسلسل تیسری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بیتھ مونی کی سنچری نے میچ کا رخ بدل دیا۔
آسٹریلیا کی جیت کی اصل وجہ بیتھ مونی تھیں جنہوں نے مشکل صورتحال میں ایک یادگار سنچری اسکور کی۔ جب ٹیم صرف 76 رنز پر 7 وکٹیں گنوا کر جدوجہد کر رہی تھی، مونی نے صبر اور شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بہترین مثال قائم کی۔ انہوں نے 114 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے۔ مونی کی یہ کارکردگی آسٹریلوی خواتین کرکٹ کی تاریخ کی بہترین اننگز میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرنے آئیں مونی نے ٹیم کو بحران سے نکالنے میں مدد کی اور ٹیم نے 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے۔
مونی کو الانا کنگ کی جانب سے شاندار تعاون ملا۔ دسویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئیں کنگ نے 49 گیندوں پر 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 51 رنز بنائے۔ دونوں نے نویں وکٹ کے لیے 106 رنز کی شراکت قائم کی، جس نے میچ کا رخ مکمل طور پر بدل دیا۔ اس کے علاوہ، کم گارتھ نے 11 رنز بنائے اور مونی کے ساتھ آٹھویں وکٹ کے لیے 39 رنز کا اضافہ کیا۔ 21 اوورز میں 76/7 کے سکور کے ساتھ، آسٹریلیا ایک قابل احترام سکور حاصل کرنے میں کامیاب رہا، جو بعد میں پاکستان کے لیے ایک بڑا ہدف ثابت ہوا۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن تباہ، 31 رنز پر 5 وکٹیں گنوا دیں۔
ہدف کا تعاقب کرنے والی پاکستانی خواتین ٹیم کا آغاز انتہائی خراب رہا۔ ٹیم نے صرف 31 رنز پر پانچ وکٹیں گنوا دیں۔ ٹیم کی قابل اعتماد اوپننگ بلے باز سمجھی جانے والی سدرہ امین 52 گیندوں پر صرف 5 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئیں۔ ٹیم کے دیگر بلے باز آسٹریلوی گیند بازوں کے سامنے ٹھہر نہ سکے جس کے نتیجے میں پاکستانی ٹیم 36.3 اوورز میں تمام وکٹیں گنوا کر 114 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ یوں انہیں 107 رنز کی بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس میچ میں آسٹریلوی گیند بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کم گارتھ نے بہترین باؤلر کے طور پر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ میگن سکاٹ اور اینابیل سدرلینڈ نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔ ایشلے گارڈنر اور جارجیا ویرہیم نے ایک، ایک وکٹ لی۔ آسٹریلوی گیند بازوں نے پاکستانی بلے بازوں کو کریز پر جمنے کا موقع نہ دیا اور مسلسل دباؤ بنائے رکھا۔
میچ کے آغاز میں پاکستانی گیند بازوں نے اچھی شروعات کی تھی۔ ناشرہ سندھو نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔ کپتان فاطمہ ثناء اور رامین شمیم نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔ ڈیانا بیگ اور سادیہ اقبال نے ایک، ایک وکٹ لی۔ تاہم، فیلڈنگ میں کئی کیچز چھوڑنے اور رن کنٹرول کے مواقع سے فائدہ نہ اٹھانے کی وجہ سے آسٹریلیا کو ایک بڑا سکور بنانے میں مدد ملی۔