Pune

یوگی کا مرشد آباد تشدد پر سخت ردعمل: 'لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے'

یوگی کا مرشد آباد تشدد پر سخت ردعمل: 'لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے'
آخری تازہ کاری: 15-04-2025

مغربی بنگال کے مرشدآباد میں ہونے والی تشدد پر سی ایم یوگی نے کہا، "لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے، دنگائیوں کو ڈنڈے سے ہی سمجھایا جائے گا۔" مرکزی حکومت کی کارروائی کی تعریف کی۔

سی ایم یوگی آن مرشدآباد: مغربی بنگال کے مرشدآباد اور 24 پرگنہ ضلع میں ہونے والی تشدد پر اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ہردوئی میں ایک عام جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے، دنگائیوں کو ڈنڈے سے ہی کنٹرول کرنا ہوگا۔” انہوں نے الزام عائد کیا کہ بنگال حکومت اور ٹی ایم سی دنگائیوں کو 'امن دوست' کہہ رہی ہے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے انہیں کھلی چھوٹ دی جا رہی ہے۔

سی ایم یوگی نے یہ بھی کہا کہ “اگر کسی کو بنگلہ دیش پسند ہے، تو وہ بنگلہ دیش چلا جائے۔ بھارت کی زمین پر ایسے عناصر بوجھ ہیں۔” انہوں نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی پر بھی نشانہ سادھا اور کہا کہ جب اقلیتی ہندوئوں پر حملے ہوتے ہیں، تب یہ پارٹیاں خاموش کیوں ہو جاتی ہیں؟

بنگال میں تشدد کی کیا وجہ ہے؟

مرشدآباد اور بھانگر علاقے میں وقف (ترمیم) ایکٹ کے خلاف احتجاج تشدد میں تبدیل ہو گیا۔ کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا گیا، فارمیسی اور مالز کو لوٹ لیا گیا۔ اس کشیدہ ماحول میں سینکڑوں لوگ دریا پار کرکے ملدا ضلع کی طرف بھاگے اور وہاں پناہ لی۔ اتوار کو حالات اتنے خراب تھے کہ سڑکیں سونی پڑی تھیں اور دکانوں مکمل طور پر بند رہیں۔

مرکزی مداخلت سے حالات میں بہتری

سی ایم یوگی نے یہ بھی کہا کہ “میں عدالت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جس نے مرکزی افواج کو تعینات کرنے کا حکم دیا۔ اس سے اقلیتی ہندوئوں کی حفاظت یقینی ہو پائی ہے۔” انہوں نے خبردار کیا کہ ملک میں اس قسم کی انارکی اب برداشت نہیں کی جائے گی اور قانون کا راج ہر صورت قائم رہے گا۔

Leave a comment