ناسا کی خلائی تحقیق میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔ پہلی بار چاند پر GPS سگنل وصول کرکے اس کے ذریعے مشاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ کامیابی 3 مارچ کو حاصل ہوئی۔
واشنگٹن: ناسا کی خلائی تحقیق میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔ پہلی بار چاند پر GPS سگنل وصول کرکے اس کے ذریعے مشاہدہ کیا گیا ہے۔ لونر GNSS رسیور ایکسپیریمنٹ (LuGRE) نے چاند کی سطح پر گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم (GNSS) سگنل کو کامیابی کے ساتھ شناخت کیا، یہ کامیابی 3 مارچ کو حاصل ہوئی۔ یہ تاریخ ساز کامیابی ناسا اور اطالوی خلائی ایجنسی (ASI) نے مل کر حاصل کی ہے۔
یہ نظام کیسے کام کرتا ہے؟
GNSS سگنل عام طور پر زمین کی سطح پر نیویگیشن اور مقام اور وقت کی نشاندہی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اب، ناسا نے چاند پر ان سگنلز کی نگرانی کرکے، مستقبل کے خلائی مسافروں کو چاند پر GPS جیسی سہولت استعمال کرنے کے قابل ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے، آرٹیمس مشن کے خلائی مسافر چاند کی سطح پر اپنی پوزیشن، رفتار اور وقت کی درست معلومات حاصل کریں گے۔
LuGRE چاند پر کیسے پہنچا؟
LuGRE کو فائر فلائی ایروسپیس کے بلو گروپ چاند لینڈر کے ذریعے چاند پر بھیجا گیا تھا، جو 2 مارچ کو کامیابی کے ساتھ اترا۔ اس نے LuGRE کے ساتھ ناسا کے 10 اہم آلات لیے تھے۔ اترنے کے بعد، ناسا کے گوڈارڈ اسپیس فلائیٹ سینٹر (میری لینڈ) کے سائنسدانوں نے اس پیلوڈ کو چالو کیا اور اس کا پہلا سائنسی تجربہ شروع کیا۔
چاند سے حاصل ہونے والا GPS ڈیٹا
LuGRE نے زمین سے تقریباً 2.25 لاکھ میل دور سے اپنا پہلا GNSS سگنل شناخت کرکے ایک تاریخ ساز کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ رسیور آئندہ 14 دنوں تک چاند پر GPS ڈیٹا کی مسلسل نگرانی کرے گا، اس ٹیکنالوجی کے استعمال کو جانچنے کے قابل بنائے گا۔ اس تجربے کی کامیابی، مستقبل میں چاند پر انسانی سرگرمیوں کو زیادہ محفوظ اور آسان بنانے میں ایک بڑا قدم ہے۔
اب خلائی مسافر اضافی زمینی مدد کے بغیر اپنا مقام شناخت کر سکیں گے، جس سے چاند کی سفر کی کامیابی کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ اتنا ہی نہیں، چاند پر کامیابی کے ساتھ کام کرنے والے پہلے اطالوی خلائی ہارڈویئر کے طور پر یہ اطالوی خلائی ایجنسی کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
``` ```