چھتیس گڑھ شراب گھوٹالے میں ای ڈی نے سابق وزیرِاعلیٰ بھوپیش بگھیل کے بیٹے چیتیہ بگھیل کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائی اُن کے بھلائی واقع گھر پر چھاپے کے بعد ہوئی۔ معاملہ منی لانڈرنگ سے جڑا ہے۔
Chhattisgarh: چھتیس گڑھ کے سابق وزیرِاعلیٰ اور کانگریس رہنما بھوپیش بگھیل کے بیٹے چیتیہ بگھیل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعہ کے روز گرفتار کر لیا ہے۔ یہ گرفتاری منی لانڈرنگ سے جڑے شراب گھوٹالے کے معاملے میں ہوئی ہے۔ چیتیہ کو ای ڈی نے اُن کے بھلائی واقع گھر سے پکڑا۔ اُن کے گھر پر جمعہ کی صبح 6:30 بجے تین گاڑیوں میں پہنچی ای ڈی ٹیم نے سی آر پی ایف کے حفاظتی حصار کے ساتھ تلاشی مہم شروع کی۔
گرفتاری کے پیچھے کا معاملہ
ای ڈی نے یہ کارروائی پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جانچ کے دوران ایجنسی کو کچھ نئے شواہد حاصل ہوئے، جس کی بنیاد پر چیتیہ بگھیل کو گرفتار کیا گیا۔ اس معاملے میں پہلے سے ہی کئی افسران اور متعلقہ لوگ جانچ کے گھیرے میں ہیں۔ چیتیہ کی گرفتاری اُس دن ہوئی جب اُن کی سالگرہ بھی تھی اور اُن کے والد بھوپیش بگھیل اسمبلی میں رائے گڑھ ضلعے میں درختوں کی کٹائی کا مسئلہ اٹھانے والے تھے۔
چھتیس گڑھ شراب گھوٹالے کی پس منظر
- شراب گھوٹالے کی جانچ اکنامک آفینسز وِنگ (ای او ڈبلیو) اور ای ڈی دونوں کر رہے ہیں۔ اب تک اس کیس میں کُل پانچ چارج شیٹیں داخل کی جا چکی ہیں۔
- 7 جولائی کو ای او ڈبلیو نے اس گھوٹالے میں چوتھی سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔
- اس چارج شیٹ میں گھوٹالے کی تخمینی رقم کو 2,161 کروڑ روپے سے بڑھا کر 3,200 کروڑ روپے بتایا گیا۔
- یہ چارج شیٹ 30 جون کو داخل کی گئی تھی۔
اب تک کی گئی چارج شیٹوں میں کل 29 آبکاری افسران کو ملزم بنایا گیا ہے، جن میں کئی سبکدوش افسران بھی شامل ہیں۔ اِن میں ضلعی افسر، اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سطح کے افسران شامل ہیں۔
ای ڈی کی جانچ اور آگے کا عمل
ای ڈی اب اس معاملے میں چیتیہ بگھیل کے کردار کو لے کر پوچھ گچھ کرے گی۔ امکان ہے کہ اُنھیں ریمانڈ پر لے کر مزید معلومات لی جائے گی۔ ای ڈی کی ابتدائی جانچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس گھوٹالے میں ایک منظم نیٹ ورک کام کر رہا تھا، جس میں افسران، کاروباری اور کچھ سیاسی افراد شامل تھے۔
کانگریس کا ردِعمل
گرفتاری کے بعد کانگریس رہنماؤں نے اسے سیاسی انتقام بتایا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ مرکز کی حکومت ای ڈی کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن رہنماؤں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ کانگریس کا یہ بھی الزام ہے کہ جب بھی کوئی اپوزیشن رہنما حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتا ہے، اُس کے خلاف جانچ ایجنسیوں کو فعال کر دیا جاتا ہے۔