دِلّی کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے ایک اور کیگ رپورٹ کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی دِلّی: دِلّی کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے ایک اور کیگ رپورٹ کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے سابقہ وزیر اعلیٰ اروند کیجڑیوال کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں۔ یہ رپورٹ صحت شعبے سے متعلق ناہمیاریوں کو اجاگر کرتی ہے، جسے لے کر اسمبلی میں شدید بحث چھڑ گئی۔
کیگ رپورٹ کی جانچ کا حکم
دِلّی اسمبلی اجلاس کے چوتھے دن یہ رپورٹ پیش کی گئی، جس کے بعد اسے جانچ کے لیے پی اے سی کے پاس بھیج دیا گیا۔ اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا نے پی اے سی کو تین ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سے قبل، دِلّی کی آبکاری پالیسی سے متعلق کیگ رپورٹ بھی پی اے سی کو سونپی گئی تھی۔
بحث کے دوران بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے الزام لگایا کہ کورونا وباء کے دوران آکسیجن کی کمی اور غلط انتظام کے باعث لوگوں کی جان گئی۔ انہوں نے کیجڑیوال پر قتل کا مقدمہ چلانے کی مانگ کی۔ بی جے پی رہنماؤں نے کہا کہ آپ حکومت نے صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی، جس سے دِلّی کے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
حکمران جماعت کا جوابی حملہ
اسمبلی میں وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور صحت وزیر ڈاکٹر پنکش کمار سنگھ نے آپ حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے۔ گپتا نے کہا کہ کورونا کے دوران صفائی، دوا اور علاج کے نام پر گھپلا کیا گیا۔ این 95 ماسک سے لے کر طبی آلات تک کی خریداری میں بڑے پیمانے پر ناہمیاریاں پائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کیجڑیوال حکومت صرف کرپشن میں ملوث تھی اور عوام کے پیسوں کا غلط استعمال کیا گیا۔
کیجڑیوال کے لیے بڑھتی مشکلات
سابق وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف آتیشی نے بی جے پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اب کیگ رپورٹ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کا اصل مقصد آپ حکومت کو بدنام کرنا ہے، جبکہ اصل مسائل سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مسلسل کیگ رپورٹس کی جانچ اور بی جے پی کی جارحانہ حکمت عملی اروند کیجڑیوال کے لیے مشکلات بڑھا سکتی ہے۔
آبکاری پالیسی سے لے کر صحت شعبے تک، کئی معاملات میں ناہمیاریوں کی جانچ شروع ہو چکی ہے، جس سے ان کی سیاسی شبیہہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔