دنیا کے سب سے خطرناک ممالک: جہاں زندگی خوف کے سائے میں گزرتی ہے
دنیا میں ایسے بہت سے ممالک ہیں جہاں جانا تو دور، ان کے بارے میں بات کرنے سے بھی خوف لاحق ہوتا ہے۔ ان خطرناک ممالک میں کب کیا ہو جائے، کچھ کہنا مشکل ہے۔ یوں سمجھیں کہ زندگی ہر قدم پر موت کے سائے میں گزرتی ہے۔ اگرچہ دنیا میں بہت سے خوبصورت مقامات ہیں جہاں لوگ اپنی تعطیلات گزارنے جاتے ہیں، لیکن کچھ جگہیں اتنی خطرناک ہوتی ہیں کہ وہاں کی ایک چھوٹی سی غلطی بھی بڑے نتائج پیدا کر سکتی ہے۔ ان مقامات پر گھومنے کا حوصلہ کبھی کبھی جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ آئیے دنیا کے ان خطرناک ممالک کے بارے میں جان لیتے ہیں۔
عراق
کافی عرصے سے عراق کو دنیا کا سب سے خطرناک ملک سمجھا جاتا ہے۔ داعش نے عراق پر قبضہ کر رکھا ہے اور متعدد ممالک کی فوجیں اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔
نائجیریا
نائجیریا بھی دنیا کے سب سے خطرناک ممالک میں سے ایک ہے۔ یہاں شدت پسند تنظیم بوکو حرام 2002 سے مسلسل جرائم کر رہی ہے، جس میں خواتین کا اغوا، زیادتی اور اجتماعی قتل شامل ہیں۔
سومالیہ
سومالیہ ایک افریقی ملک ہے جہاں کی حکومت اور انتظامیہ بالکل منظم نہیں ہے۔ یہاں اغوا، ڈکیتی اور چوری عام ہیں۔ سومالیہ کی غیر قانونی ہیروں کی کانوں سے بڑی کمائی کی جاتی ہے۔
وینزویلا
وینزویلا دنیا کے سب سے زیادہ تشدد سے متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔ یہاں ہر 21 منٹ میں ایک قتل ہوتا ہے۔ گزشتہ 15 سالوں میں یہاں 2 لاکھ سے زائد قتل ہو چکے ہیں۔ اب وینزویلا کی حکومت جرم سے متعلق کوئی اعداد و شمار شائع نہیں کرتی۔
افغانستان
افغانستان سے روزانہ شدت پسندی کی وارداتوں کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ یہاں کی عوام ایک لمحہ بھی چین کی سانس نہیں لے سکتی۔
یمن
یمن بھی دنیا کے سب سے خطرناک ممالک میں سے ایک ہے۔ یہاں کے لوگ بے روزگاری، غربت اور بدعنوانی سے پریشان ہیں اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا جاتا ہے۔
لیبیا
لیبیا کی صورتحال بھی بہت خراب ہے۔ یہاں اغوا، قتل اور ڈکیتی عام ہے۔ انسانوں کے بنیادی حقوق کے بارے میں بات کرنا ممنوع ہے۔
پاکستان
پاکستان بھی دنیا کے سب سے خطرناک ممالک میں شامل ہے۔ متعدد بار پاکستان پر شدت پسند تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام لگایا جا چکا ہے۔
جنوبی سوڈان
جنوبی سوڈان صدیوں سے سیاست اور نسلی تصادم کا شکار رہا ہے۔ یہ ملک بھی خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔
لیک نٹرون، تنزانیہ
نٹرون جھیل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جس کو بھی اس کا پانی چھوتا ہے، وہ پتھر بن جاتا ہے۔ اس جھیل کے آس پاس بہت سی جانوروں اور پرندوں کی لاشیں پڑی ہوئی ہیں، جو پتھر بن چکی ہیں۔ جھیل میں سڈیم کاربنٹی کی مقدار زیادہ ہے اور اس کا پانی بہت خطرناک ہے۔
ہم لوگ خوش نصیب ہیں کہ ہم بھارت جیسے ملک میں رہتے ہیں۔ ورنہ ان خطرناک ممالک میں زندگی کسی جہنم سے کم نہیں ہے۔