Pune

سابق چیف جسٹس چندرچوڑ کی سرکاری بنگلہ خالی کرنے میں تاخیر

سابق چیف جسٹس چندرچوڑ کی سرکاری بنگلہ خالی کرنے میں تاخیر
آخری تازہ کاری: 6 گھنٹہ پہلے

سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سرکاری بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیٹیوں کی بیماری اور نئے گھر کی مرمت کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ جلد بنگلہ خالی کر دوں گا۔

نئی دہلی: سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ریٹائرمنٹ کے آٹھ ماہ بعد بھی سرکاری رہائش گاہ میں رہ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو خط لکھ کر یہ بنگلہ جلد خالی کرانے کو کہا ہے۔ چندرچوڑ نے اس پر جواب دیتے ہوئے اپنی بیٹیوں کی سنگین بیماری اور نئے رہائشی مکان میں چل رہے کام کو تاخیر کی وجہ بتایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوامی ذمہ داریوں کے تئیں ہوشیار ہیں اور جلد ہی بنگلہ خالی کر دیں گے۔

سپریم کورٹ کی سختی کے بعد سامنے آیا معاملہ

سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ابھی دہلی کے 5 کرشنا مینن مارگ پر واقع ٹائپ-8 سرکاری بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے تقریباً 8 ماہ بعد بھی سرکاری رہائش گاہ خالی نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے حال ہی میں مرکزی حکومت کو خط لکھ کر اس سلسلے میں کارروائی کرنے کو کہا۔ عدالت کا ماننا ہے کہ یہ رہائش گاہ موجودہ وقت میں کسی دوسرے افسر یا عدالتی عہدیدار کے لیے ضروری ہو سکتی ہے۔

'میرا سامان پیک ہے، لیکن...' - چندرچوڑ نے دی صفائی

جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ ان کا پورا سامان پیک ہو چکا ہے اور وہ جلد ہی بنگلہ خالی کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ریڈی ٹو موو ہیں۔ ممکنہ طور پر اگلے 10 سے 14 دن کے اندر گھر خالی کر دیا جائے گا۔ ہمارے پاس تاخیر کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی عوامی ذمہ داریوں اور حدود سے اچھی طرح واقف ہیں اور سرکاری رہائش گاہ برقرار رکھنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔

بیٹیوں کی بیماری بنی تاخیر کی سب سے بڑی وجہ

سابق چیف جسٹس نے بتایا کہ ان کی دونوں بیٹیاں، پرینکا اور ماہی، سنگین صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔ دونوں بیٹیوں کو ایک نایاب بیماری ہے، جس کے باعث ان کا خصوصی خیال رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ایک بیٹی کو آئی سی یو جیسے سیٹ اپ کی ضرورت ہوتی ہے، جسے نئے گھر میں نصب کیا جانا ہے۔ اسی وجہ سے وہ نئے بنگلے میں منتقل ہونے سے پہلے اس کی ضروری سہولیات تیار کروا رہے ہیں۔

چندرچوڑ نے ایک ذاتی تجربہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ شملہ میں قیام کے دوران ان کی بیٹی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی۔ اسے سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور 44 دن آئی سی یو میں داخل رہنا پڑا۔ اس وقت ان کی بیٹی ٹریکیو اسٹومی ٹیوب پر ہے، جسے روزانہ صاف کرنا پڑتا ہے۔ اس وجہ سے نئے رہائشی مکان کو اس طبی لحاظ سے حساس ماحول کے مطابق تیار کرنا ضروری ہو گیا ہے۔

نئے رہائشی مکان میں چل رہا کام بنا دوسری بڑی وجہ

سابق چیف جسٹس کو دہلی کے تین مورتی مارگ پر واقع ایک نیا بنگلہ الاٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بنگلہ پچھلے دو برسوں سے خالی تھا کیونکہ کوئی بھی جج وہاں رہنے کو تیار نہیں تھا۔ بنگلے کی حالت ٹھیک نہیں تھی اور اس میں مرمت و تعمیر نو کا کام ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار نے جون تک کام مکمل کرنے کا یقین دلایا تھا، لیکن کچھ ضروری تبدیلیوں اور صحت کی ضروریات کی وجہ سے کام میں وقت لگ گیا۔

Leave a comment