راج ٹھاکرے کے 'ہندی مخالف' بیان پر بی جے پی کے رکن پارلیمان نِشی کانت دُبے کا جوابی حملہ۔ مراٹھی لسانی سیاست کو سستی شہرت قرار دیا اور ٹھاکرے کو بہار-یوپی آکر مقابلہ کرنے کا چیلنج دیا۔
نئی دہلی: مہاراشٹر میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے فیصلے نے ایک نئی سیاسی بحث کو جنم دیا ہے۔ راج ٹھاکرے اور اُدھو ٹھاکرے کی جانب سے ہندی کی مخالفت کے بعد، بی جے پی کے رکن پارلیمان نِشی کانت دُبے نے سخت ردعمل دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں پر تنقید کی ہے۔
راج ٹھاکرے کے بیان پر ہنگامہ
ممبئی میں منعقد ایک ریلی کے دوران، مہاراشٹر نَو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے بیان دیا تھا، "مارو لیکن ویڈیو مت بناؤ"۔ یہ تبصرہ مہاراشٹر میں ہندی زبان کے خلاف جاری احتجاج کے تناظر میں تھا۔ ان کے اس بیان کے بعد بی جے پی کے رکن پارلیمان نِشی کانت دُبے نے شدید ردعمل دیا اور ٹھاکرے برادران کو کھُلا چیلنج دیا۔
نِشی کانت دُبے کا جوابی حملہ
جھارکھنڈ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان نِشی کانت دُبے نے کہا کہ ٹھاکرے برادران بہار اور اتر پردیش کے لوگوں کی محنت کی کمائی پر پلتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "تمہارے پاس کون سی انڈسٹری ہے؟ اگر دم ہے تو اُردو، تامل یا تیلگو بولنے والوں پر بھی حملہ کرو۔ اگر خود کو اتنا طاقتور سمجھتے ہو، تو مہاراشٹر سے باہر آؤ۔ بہار اور یوپی میں آؤ، پٹ پٹ کے ماریں گے."
دُبے نے یہ بھی کہا کہ وہ مراٹھی زبان اور مہاراشٹر کے تعاون کا احترام کرتے ہیں لیکن ٹھاکرے برادران صرف بی ایم سی انتخابات کے لیے سستی شہرت حاصل کرنے میں لگے ہیں۔
لسانی تنازع کی پس منظر
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب مہاراشٹر حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت پہلی سے پانچویں جماعت تک مراٹھی اور انگریزی کے ساتھ ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کا حکم جاری کیا۔ اس فیصلے کے خلاف راج ٹھاکرے اور اُدھو ٹھاکرے دونوں نے سخت مخالفت کی۔
راج ٹھاکرے نے کہا، "یہ ہندی مسلط کرنے کی سازش ہے۔ مہاراشٹر میں صرف مراٹھی ایجنڈا چلے گا." اسی مسئلے پر ایم این ایس کے کارکنوں نے سڑکوں پر اُتر کر احتجاج کیا۔
اُدھو ٹھاکرے کی حمایت
شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے بھی حکومت کی پالیسی کو مہاراشٹر کی لسانی شناخت کے خلاف بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو یہ فیصلہ فوری طور پر واپس لینا چاہیے۔ عوام کے دباؤ اور سیاسی تناؤ کو دیکھتے ہوئے، بالآخر حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا پڑا۔
مراٹھی وجے دیوس: متحد احتجاج کا مظاہرہ
5 جولائی 2025 کو ممبئی میں راج ٹھاکرے اور اُدھو ٹھاکرے نے مشترکہ ریلی کی۔ اس ریلی کو 'مراٹھی وجے دیوس' کے طور پر منایا گیا۔ شروع میں یہ ریلی اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان بنائے جانے کے خلاف تھی لیکن جب حکومت نے یہ پالیسی واپس لے لی، تو اسے ایک 'جیت کے جشن' میں بدل دیا گیا۔