ملک بھر میں مون سون نے رفتار پکڑ لی ہے، جس سے بہار اور بنگال سے لے کر کشمیر اور کنیا کماری تک مختلف علاقوں میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں۔ اس سے لوگوں کو شدید گرمی اور نمی سے کافی راحت ملی ہے۔
موسم: مون سون پورے ملک میں مکمل طور پر فعال ہو چکا ہے اور 8 جولائی 2025 سے شروع ہونے والی بارش نے کئی ریاستوں میں گرمی اور نمی سے نجات دلائی ہے۔ تاہم، اس کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں میں بادل پھٹنے اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا خطرہ بھی منڈلانا شروع ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات ہند (IMD) نے واضح انتباہ جاری کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشیں جاری رہیں گی، کچھ مقامات پر گرج چمک کے ساتھ طوفان آنے کا بھی امکان ہے۔
شمالی ہند سے لے کر مشرقی ہند اور وسطی ہند تک کل 10 ریاستوں کے لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ان میں بہار، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، اوڈیشہ، اتراکھنڈ، راجستھان اور ہماچل پردیش شامل ہیں۔
بہار اور یوپی میں کہاں ہوگی شدید بارش؟
محکمہ موسمیات کے مطابق، اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بہار کے اضلاع پٹنہ، گیا، نالندہ، اورنگ آباد اور گوپال گنج میں شدید بارش کا امکان ہے۔ اس دوران 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں، اور بجلی گرنے کا انتباہ بھی جاری کیا گیا ہے۔ جہاں تک اتر پردیش کا تعلق ہے، 8 سے 10 جولائی تک مغربی یوپی کے کئی مقامات پر بارش ہونے کی توقع ہے۔
مشرقی یوپی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔ اگرچہ 11 اور 12 جولائی کو بارش کی شدت کم ہونے کا امکان ہے، لیکن محکمہ موسمیات نے دونوں خطوں میں چوکنا رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
وسطی اور مشرقی ہند میں بھی موسم کا نمونہ تبدیل ہو گیا ہے
8 سے 13 جولائی تک مدھیہ پردیش میں شدید بارش جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ودربھ اور چھتیس گڑھ میں 8 سے 10 جولائی تک تیز ہواؤں اور بجلی گرنے کے خطرے کے ساتھ بارش ہوگی۔ اس کے علاوہ، 8 جولائی کو مغربی بنگال کے گنگا کے علاقوں میں اور 8، 9، 12 اور 13 جولائی کو ذیلی ہمالیائی بنگال اور سکم میں اچھی بارش کی توقع ہے۔
آئندہ دو سے تین دنوں میں جھارکھنڈ اور اوڈیشہ میں بھی شدید بارش کی توقع ہے۔ IMD نے ان علاقوں میں کسانوں اور مقامی رہائشیوں سے موسم کی معلومات پر نظر رکھنے اور محفوظ مقامات پر رہنے کی اپیل کی ہے۔
شمال مغربی ہند میں الرٹ، پہاڑوں میں بادل پھٹنے کا خدشہ
8 سے 13 جولائی تک اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ اور مغربی اتر پردیش میں شدید بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اتراکھنڈ اور ہماچل کے کچھ علاقوں میں بادل پھٹنے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اگلے چند دنوں میں مشرقی راجستھان میں بھی شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ 8 سے 10 جولائی تک کچھ علاقوں میں بہت زیادہ بارش ریکارڈ کی جا سکتی ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے یا سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے واضح طور پر کہا ہے کہ کئی ریاستوں میں شدید گرج چمک اور بجلی گر سکتی ہے، جس سے جان و مال کا نقصان ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں، لوگوں کو درختوں کے نیچے کھڑے نہ ہونے اور کچے مکانات میں رہتے ہوئے محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، کسانوں کو بھی بارش کی بے قاعدگی سے خریف کی کاشت پر اثر انداز ہونے سے روکنے کے لیے اپنی فصلوں کی دیکھ بھال کے بارے میں الرٹ کیا گیا ہے۔