Columbus

وزیراعظم مودی نے آر ایس ایس کے 100 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی، قومی شعور کی علامت قرار دیا

وزیراعظم مودی نے آر ایس ایس کے 100 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی، قومی شعور کی علامت قرار دیا
آخری تازہ کاری: 9 گھنٹہ پہلے

وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے 100 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے سنگھ کو قومی شعور کی علامت قرار دیا اور رضاکاروں کی خدمات کو سراہا، ساتھ ہی معاشرے میں ہم آہنگی اور فرد سازی کی کوششوں کو اہم بتایا۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے 100 سال مکمل ہونے پر رضاکاروں کو مبارکباد دی۔ اپنے پیغام میں انہوں نے سنگھ کو لازوال قومی شعور کا ایک مقدس اوتار قرار دیا۔ مودی نے لکھا کہ 100 سال قبل وجے دشمی کے عظیم تہوار پر سنگھ کا قیام اُس روایت کی بحالی تھا جس میں قومی شعور وقتاً فوقتاً نئے اوتاروں میں ظاہر ہوتا رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ ہماری نسل کے رضاکاروں کے لیے خوش قسمتی ہے کہ وہ سنگھ کی صد سالہ تقریب کا عظیم موقع دیکھ رہے ہیں اور انہوں نے قوم کی خدمت کے عزم کے لیے وقف لاکھوں کروڑوں رضاکاروں کو نیک خواہشات پیش کیں۔

سنگھ کا قیام 

وزیر اعظم مودی نے اپنے مضمون میں سنگھ کے قیام اور اس کے مقاصد کا ذکر کیا۔ انہوں نے لکھا کہ سنگھ نے قوم کی تعمیر کا ایک عظیم مقصد لے کر کام شروع کیا اور اس کے لیے فرد سازی کو ترجیح دی۔ شاخا کا میدان رضاکاروں کے لیے ایک الہام کا مقام ہے، جہاں سے فرد کی ترقی شروع ہوتی ہے۔ شاخائیں فرد سازی کی قربان گاہیں ہیں اور قوم کی تعمیر کا راستہ دکھاتی ہیں۔ سنگھ نے 100 سالوں میں لاکھوں رضاکاروں کو تربیت دی ہے، جو آج مختلف شعبوں میں ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔

سنگھ اور ملک کی ترجیح

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جب سے سنگھ وجود میں آیا، اس کے لیے ملک ہمیشہ اول رہا ہے۔ جنگ آزادی کے وقت ڈاکٹر ہیڈگیوار سمیت کئی رضاکار تحریک میں شامل ہوئے۔ آزادی کے بعد بھی سنگھ مسلسل قوم کی خدمت میں لگا رہا۔ سنگھ کے خلاف کئی کوششیں کی گئیں، لیکن رضاکاروں نے تلخی نہیں دکھائی اور معاشرے کے ساتھ جڑے رہنے کا راستہ اپنایا۔

معاشرے میں بیداری

مودی نے لکھا کہ سنگھ نے معاشرے کے مختلف طبقوں میں خود آگاہی اور خودداری کو بیدار کیا۔ سنگھ دور دراز کے علاقوں میں بھی کام کرتا ہے اور قبائلی روایات اور اقدار کا تحفظ کرتا ہے۔ سنگھ کی عظیم شخصیات نے امتیازی سلوک اور چھوت چھات کے خلاف جدوجہد کی۔ ڈاکٹر ہیڈگیوار سے لے کر موجودہ سرسنگھ چالک موہن بھاگوت تک، سنگھ نے معاشرے میں ہم آہنگی اور مساوات کو فروغ دیا۔

سنگھ کی 100 سالہ یاترا

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ سنگھ نے سو سالوں میں ملک کی بدلتی ہوئی ضروریات اور چیلنجز کا سامنا کیا۔ سنگھ نے "پنچ پریورتن" (پانچ تبدیلیاں) کے ذریعے نئے روڈ میپس تیار کیے، جن میں خود آگاہی، سماجی ہم آہنگی، خاندانی بیداری، شہری آداب اور ماحول شامل ہیں۔ خود آگاہی کا مقصد ملک کے ورثے پر فخر کرنا اور سودیشی کو فروغ دینا ہے۔ سماجی ہم آہنگی محروموں کی حوصلہ افزائی کرنے اور سماجی انصاف قائم کرنے کا راستہ ہے۔

وزیر اعظم مودی نے لکھا کہ خاندانی بیداری ("کُٹُمب پربودھن") سے خاندان اور اقدار کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ شہری آداب ("ناگرک ششٹاچار") سے ہر ہم وطن میں فرض اور ذمہ داری کا احساس پیدا ہوگا۔ ماحولیاتی تحفظ ("پریارورن سنرکشن") کے ذریعے آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ مستقبل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ سنگھ ان تمام عزم کے ساتھ اگلی صدی کے سفر کا آغاز کر رہا ہے۔

Leave a comment