مرکزی حکومت نے 24000 کروڑ روپے کی پردھان منتری دھن دھانیا کرشی یوجنا کی منظوری دی ہے۔ یہ منصوبہ 2025-26 سے 100 اضلاع میں نافذ ہوگا، جس سے 1.7 کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
PM Kisan Yojana: مودی سرکار نے کسانوں کی آمدنی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے 'پردھان منتری دھن دھانیا کرشی یوجنا' کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منصوبہ 2025-26 سے نافذ العمل ہوگا اور پہلے مرحلے میں ملک کے 100 اضلاع کو شامل کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت 6 برسوں میں کل 24,000 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اس منصوبے سے تقریباً 1.7 کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے خوشی کا اظہار کیا
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اس منصوبے کی منظوری دینے پر شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ یہ منصوبہ صرف بیج اور زمین کی بات نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستانی دیہی زندگی کو بااختیار اور خوشحال بنانے کا عزم ہے۔ سی ایم یوگی نے لکھا، "ہر کھیت میں ہریالی ہو اور ہر کسان کی زندگی میں خوشحالی ہو، اسی جذبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اس تاریخی اقدام کے لیے وزیر اعظم کا دلی شکریہ۔"
زراعت کے شعبے کے لیے وقف پہلا مخصوص منصوبہ
پردھان منتری دھن دھانیا کرشی یوجنا نیتی آیوگ کے آکانکشی اضلاع کی طرز پر ڈیزائن کی گئی ہے اور یہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لیے مرکزی حکومت کا پہلا مخصوص منصوبہ ہے۔ اس کا مقصد زراعت کی پیداوار میں اضافہ، فصلوں کے تنوع کو فروغ دینا، کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑنا اور مالیاتی امداد کے لیے طویل مدتی اور قلیل مدتی قرضوں کا انتظام کرنا ہے۔
منصوبے میں 36 ذیلی منصوبے ہوں گے
اس منصوبے کے تحت کل 36 ذیلی منصوبے شامل کیے جائیں گے، جو مختلف زرعی سرگرمیوں جیسے آبپاشی، بیج، مٹی کی بہتری، فصل بیمہ، زرعی آلات، نامیاتی کاشتکاری، مویشی پروری اور زرعی منڈی کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہوں گے۔ ان تمام ذیلی منصوبوں کو ایک جامع حکمت عملی کے تحت نافذ کیا جائے گا تاکہ کسانوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر تمام سہولیات مل سکیں۔
منصوبے پر عمل درآمد کیسے ہوگا
پردھان منتری دھن دھانیا کرشی یوجنا کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے ضلعی، ریاستی اور قومی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ ضلعی سطح پر 'ضلع دھن دھانیا کمیٹی' بنائی جائے گی جو ضلع کی زراعت اور اس سے متعلقہ سرگرمیوں کے لیے ایکشن پلان تیار کرے گی۔ اس کمیٹی میں انتظامی افسران کے ساتھ ساتھ ترقی پسند کسانوں کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ منصوبے کا فائدہ زمینی سطح تک پہنچ سکے۔
نوڈل افسران نگرانی کریں گے
ہر ضلع میں مرکزی حکومت کی جانب سے ایک مرکزی نوڈل افسر مقرر کیا جائے گا، جو منصوبے کی نگرانی اور جائزہ لیں گے۔ یہ افسر ضلعی کمیٹیوں کے ساتھ رابطہ قائم کر کے منصوبوں کے بروقت اور شفاف نفاذ کو یقینی بنائیں گے۔ اس سے منصوبے کے معیار اور افادیت میں بھی بہتری آئے گی۔
بجٹ اور مستفید ہونے والے
اس منصوبے کے لیے حکومت نے 24,000 کروڑ روپے کا بجٹ منظور کیا ہے، جو اگلے چھ سالوں میں خرچ کیا جائے گا۔ اس سے 1.7 کروڑ کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ یہ منصوبہ چھوٹے اور حاشیے کے کسانوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہوگا، جو وسائل کی کمی کی وجہ سے زرعی شعبے میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔
دیہی ہندوستان میں تبدیلی کی امید
اس منصوبے کا مقصد نہ صرف زراعت کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے، بلکہ دیہی علاقوں میں روزگار پیدا کرنا، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا اور دیہی زندگی کو بہتر بنانا بھی ہے۔ اس سے دیہی علاقوں میں پائیدار ترقی کی سمت میں اہم قدم اٹھایا جائے گا۔