UIDAI نے آدھار کے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے نئے دستاویزات کی فہرست جاری کی ہے۔ اب ایک فرد کے پاس صرف ایک آدھار نمبر جائز ہوگا اور رجسٹریشن یا اپ ڈیٹ کے لیے شناخت، پتا، تاریخ پیدائش اور رشتے کے ثبوت کے نئے دستاویزات لازمی ہوں گے۔
Aadhaar Card: آدھار کارڈ آج کے دور میں ہماری شناخت کا سب سے اہم دستاویز بن چکا ہے۔ سرکاری اسکیموں سے لے کر بینکنگ خدمات اور موبائل کنکشن تک، ہر جگہ آدھار لازمی ہو گیا ہے۔ اسی دوران، یونیک آئیڈینٹیفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا (UIDAI) نے آدھار سے متعلق قوانین میں ایک بڑی تبدیلی کی ہے۔ اب نئے آدھار رجسٹریشن (اینرولمنٹ) اور اپ ڈیٹ کے لیے دستاویزات کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ اب ایک ہی شخص کے پاس صرف ایک ہی جائز آدھار نمبر ہوگا۔ UIDAI کی یہ نئی گائیڈ لائن سال 2025-26 سے نافذ العمل ہوگی اور اسے 'First Amendment Regulations, 2025' کے تحت اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔
اب صرف ایک آدھار نمبر ہی رہے گا جائز
UIDAI نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اگر کسی بھی شخص کے پاس دو آدھار نمبر ہیں – چاہے وہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے بنے ہوں یا بار بار درخواست دینے کی وجہ سے – ان میں سے صرف وہی آدھار جائز رہے گا جس میں سب سے پہلے بائیومیٹرک معلومات درج کی گئی تھیں۔ یعنی اب ایک شہری کے پاس دو آدھار کارڈ نہیں ہو سکتے۔ اگر کسی کے پاس دو آدھار نمبر ہیں، تو ان میں سے دوسرا والا UIDAI کی جانب سے غیر فعال کر دیا جائے گا۔ یہ قدم آدھار کی شفافیت اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
اب آدھار اپ ڈیٹ اور رجسٹریشن کے لیے بدل گئے دستاویزات
UIDAI نے آدھار سے متعلق کاموں میں استعمال ہونے والے دستاویزات کی فہرست میں ترمیم کر دی ہے۔ اب شناخت، پتہ، تاریخ پیدائش اور خاندانی رشتے ثابت کرنے کے لیے نئے قسم کے دستاویزات کی ضرورت ہوگی۔
شناخت کا ثبوت
آدھار بنوانے یا اپ ڈیٹ کروانے کے لیے شخص کی شناخت کو ثابت کرنے والے دستاویزات میں اب شامل ہیں:
- پین کارڈ
- ووٹر آئی ڈی
- ڈرائیونگ لائسنس
- کوئی بھی سرکاری فوٹو شناختی کارڈ
پتے کا ثبوت
پتہ کی تصدیق کے لیے اب یہ دستاویزات جائز ہوں گے:
- بجلی، پانی یا گیس کا بل (3 ماہ سے زیادہ پرانا نہ ہو)
- بینک پاس بک
- راشن کارڈ
- کسی سرکاری رہائشی اسکیم سے متعلق دستاویزات
تاریخ پیدائش کا ثبوت
تاریخ پیدائش کو ثابت کرنے والے دستاویزات میں یہ دستاویزات شامل کیے گئے ہیں:
- پیدائش کا سرٹیفکیٹ
- پاسپورٹ
- SSLC سرٹیفکیٹ (دسویں کی مارک شیٹ جس میں DOB ہو)
خاندانی رشتے کا ثبوت
اگر کسی شخص کو خاندان کے کسی فرد کے ساتھ رشتہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے، تو یہ دستاویزات کام آئیں گے:
- عوامی تقسیم کا نظام (PDS) کارڈ
- MGNREGA جاب کارڈ
- والدین کا نام واضح کرنے والا پیدائش کا سرٹیفکیٹ
5 سال سے کم عمر کے بچوں کا آدھار
5 سال سے کم عمر کے بچوں کا آدھار کارڈ بنوانے کے لیے دو متبادل دستیاب ہیں:
- خاندان کے سربراہ کے دستاویزات کی بنیاد پر بچے کا آدھار بنایا جا سکتا ہے۔
- آزادانہ طور پر بھی دستاویزات پیش کر کے رجسٹریشن کروایا جا سکتا ہے۔
ان بچوں کا آدھار کارڈ نیلے رنگ کا ہوتا ہے، جسے 'بلیو آدھار' کہا جاتا ہے۔ یہ کارڈ اس وقت تک جائز ہوتا ہے جب تک بچہ 5 سال کا نہیں ہو جاتا۔ اس کے بعد بائیومیٹرک اپ ڈیٹ کروانا لازمی ہو جاتا ہے۔
آدھار کی حفاظت اور شفافیت کی طرف قدم
UIDAI کی یہ تبدیلی ایک بڑی ڈیجیٹل پہل کا اشارہ ہے۔ اس سے آدھار سسٹم کو مزید شفاف، محفوظ اور قابل اعتماد بنایا جا سکے گا۔ ایک ہی شخص کے نام پر کئی آدھار نمبر ہونا نہ صرف قوانین کے خلاف ہے، بلکہ اس سے فراڈ کا خدشہ بھی بڑھتا ہے۔ UIDAI کی اس نئی پالیسی سے آدھار کی نقل پر روک لگے گی اور درست ڈیٹا کا مجموعہ یقینی ہوگا۔
شہری کیا کریں؟
- اگر آپ کے پاس دو آدھار نمبر ہیں، تو فوری طور پر قریبی آدھار سروس سینٹر پر جا کر اس مسئلے کا حل کروائیں۔
- اگر آپ نئے سرے سے آدھار اپ ڈیٹ یا اینرولمنٹ کرنا چاہتے ہیں، تو نئے دستاویزات کی فہرست کو دھیان میں رکھیں۔
- بچوں کے لیے بلیو آدھار بنواتے وقت مناسب دستاویزات کی معلومات پہلے سے لے لیں۔