Columbus

انڈر 17 عالمی کشتی چیمپئن شپ: ہندوستانی پہلوانوں کا شاندار مظاہرہ

انڈر 17 عالمی کشتی چیمپئن شپ: ہندوستانی پہلوانوں کا شاندار مظاہرہ

ہندوستان کے نوجوان پہلوانوں نے انڈر 17 عالمی کشتی چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ملک کو فخر سے سربلند کیا ہے۔ خاص طور پر لوکی، جو 110 کلوگرام فری اسٹائل زمرے میں مضبوط کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں داخل ہوئے ہیں۔

اسپورٹس نیوز: ہندوستان کے نوجوان پہلوانوں نے انڈر 17 عالمی کشتی چیمپئن شپ 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ملک کے لیے نیک نامی حاصل کی ہے۔ خاص طور پر لوکی (110 کلوگرام فری اسٹائل) نے زبردست دم دکھا کر ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنائی ہے اور اب وہ عالمی چیمپئن بننے سے صرف ایک قدم دور ہیں۔ ہندوستانی پہلوان لوکی نے اپنی کشتی کی صلاحیت اور تکنیکی مہارت سے سب کو متاثر کیا ہے۔

انہوں نے اپنے پہلے مقابلے میں جاپان کے ہانٹو ہایاشی کو تکنیکی برتری (Technical Superiority) سے شکست دی۔ اس کے بعد انہوں نے جارجیا کے مرتزا باگداودزے کو 8-0 کے بڑے فرق سے ہرا کر کوارٹر فائنل میں جگہ پکی کی۔ سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ کشتی کی سپر پاور ایران کے امیر حسین ایم۔ ناگدالی پور کے ساتھ ہوا۔ اس انتہائی سخت مقابلے میں بھی لوکی نے اعتماد اور جارحیت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ اب فائنل میں لوکی کا مقابلہ UWW (یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ) کے بینر تلے کھیلنے والے ماگومیدرسول اوماروف کے ساتھ ہوگا۔

یہ مقابلہ ان کے کیریئر کا سب سے بڑا موقع ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر لوکی یہ مقابلہ جیت جاتے ہیں تو وہ ہندوستان کو 2025 U17 عالمی چیمپئن شپ میں پہلا طلائی تمغہ دلا سکتے ہیں۔

گورو پونیا کے پاس کانسہ کا تمغہ جیتنے کا موقع

ہندوستان کے ایک اور باصلاحیت پہلوان گورو پونیا نے بھی ٹورنامنٹ میں اچھی شروعات کی تھی۔ انہوں نے اپنے پہلے دو مقابلوں میں کوئی پوائنٹ نہ گنواتے ہوئے تکنیکی برتری سے مخالفین کو شکست دی۔ تاہم، کوارٹر فائنل میں انہیں امریکہ کے آرسینی کیکینیو سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن خوشی کی بات یہ رہی کہ امریکی پہلوان فائنل میں پہنچ گئے، جس کی وجہ سے گورو کو ریپیچیج راؤنڈ میں دوبارہ موقع ملا ہے۔ اب اگر گورو پونیا اپنے دونوں ریپیچیج مقابلے جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو کانسہ کا تمغہ ہندوستان کے کھاتے میں آ سکتا ہے۔

شیوم اور جے ویر کی تمغہ کی امیدیں ختم

ہندوستان کے دیگر دو پہلوانوں کا چیلنج اس ٹورنامنٹ میں ختم ہو گیا ہے۔ شیوم (48 کلوگرام زمرہ) نے قازقستان کے صابر جان راکھاتوف کے خلاف سخت مقابلہ کیا لیکن وہ 6-7 سے معمولی فرق سے ہار گئے۔ بدقسمتی سے، راکھاتوف بھی اپنا اگلا مقابلہ ہار گئے، جس کی وجہ سے شیوم کے لیے ریپیچیج کا موقع ختم ہو گیا۔

جے ویر سنگھ (55 کلوگرام زمرہ) نے اپنے پہلے مقابلے میں یونان کے ایونیس کیسیڈس کو تکنیکی برتری سے شکست دی تھی۔ لیکن کوارٹر فائنل میں انہیں امریکہ کے گریٹن ایف۔ برنیٹ سے 0-3 سے شکست ہوئی۔ چونکہ برنیٹ سیمی فائنل میں ہار کر باہر ہو گئے، اس لیے جے ویر کے لیے بھی ٹورنامنٹ ختم ہو گیا۔ ہندوستانی پہلوانوں کی یہ کارکردگی اس بات کا اشارہ دے رہی ہے کہ ہندوستان کی کشتی کی صلاحیتیں نچلی سطح پر مضبوط ہو رہی ہیں۔ انڈر 17 جیسے زمرے میں ہندوستان کے پہلوانوں کا عالمی سطح پر مضبوطی سے مقابلہ کرنا، ملک کے لیے فخر کی بات ہے۔

Leave a comment