آسٹریلیا کے باصلاحیت بیٹسمین ول پکووسکی نے صرف 27 سال کی عمر میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ بار بار سر میں لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے پکووسکی کو یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا ہے۔
کھیل کی خبر: آسٹریلیا کے باصلاحیت بیٹسمین ول پکووسکی نے صرف 27 سال کی عمر میں کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔ مسلسل سر پر چوٹیں لگنے اور ڈاکٹروں کی مشورے کی وجہ سے انہوں نے یہ مشکل فیصلہ کیا ہے۔ پکووسکی کو اپنے کیریئر کے دوران کئی بار سر میں شدید چوٹیں لگیں، جس کی وجہ سے ان کا کھیل میں واپس آنا بار بار مشکل ہو گیا۔
مارچ 2024 میں شفیلڈ شیلڈ کے ایک میچ کے دوران بال ان کے ہیلمٹ پر لگا، جس کے بعد ان کی صحت بہت خراب ہو گئی اور انہیں ریٹائرڈ آؤٹ ہونا پڑا۔ اس کی وجہ سے انہوں نے نہ صرف آسٹریلین سمر سیزن کے باقی میچز کھوئے بلکہ انہیں کاؤنٹی کرکٹ سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔
13 بار سر میں چوٹ، آخر کار کرنا پڑا الوداع
پکووسکی کو اپنے کیریئر کے دوران 13 بار کنکشن (سر میں جھٹکا یا چوٹ) کا سامنا کرنا پڑا، جو کسی بھی پیشہ ور کھلاڑی کے لیے بہت خطرناک ہے۔ ان کی یہ پریشانی بچپن سے ہی شروع ہو گئی تھی، جب اسکول میں فٹ بال اور کرکٹ بال بار بار سر پر لگنے سے انہیں ابتدائی جھٹکے لگے تھے۔ لیکن مارچ 2024 میں شفیلڈ شیلڈ میچ کے دوران ہیلمٹ پر بال لگنے کے بعد صورتحال بہت سنگین ہو گئی۔ اس کے بعد ڈاکٹروں اور ماہرین کی مشورے پر انہوں نے کرکٹ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا۔
ایک ٹیسٹ کا کیریئر، لیکن کارکردگی میں تھا دم
پکووسکی نے آسٹریلیا کی جانب سے صرف ایک ٹیسٹ میچ کھیلا، جو 2021 میں بھارت کے خلاف سڈنی میں کھیلا گیا تھا۔ اس مقابلے میں انہوں نے پہلی اننگ میں 62 اور دوسری اننگ میں 10 رنز بنائے تھے۔ تاہم، ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی کارکردگی شاندار رہی۔ انہوں نے 36 فرسٹ کلاس میچوں میں 2350 رنز بنائے، جس میں سات سنچریاں شامل ہیں اور ان کا اوسط 45.19 رہا، جو ظاہر کرتا ہے کہ ان میں بین الاقوامی سطح پر ٹک جانے کی کافی صلاحیت تھی۔
جذباتی بیان میں کہا - اب کرکٹ نہیں کھیلوں گا
SEN ریڈیو شو پر اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے پکووسکی نے کہا، 'یہ سال میرے لیے بہت مشکل رہا ہے۔ میں اسے الفاظ میں بیان کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں اب کسی بھی سطح پر کرکٹ نہیں کھیلوں گا۔ مجھے لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں اس سفر کو الوداع کہوں۔' انہوں نے آگے کہا کہ ایک ٹیسٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہونا بھی فخر کی بات ہے، لیکن ان کا کیریئر اس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور یہ بات انہیں قبول کرنی پڑی ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کا ردعمل
کرکٹ آسٹریلیا نے پکووسکی کے فیصلے کا احترام کیا ہے اور ان کے جذبے کی تعریف کی ہے۔ بورڈ نے کہا کہ ان کی صحت سے بڑا کچھ نہیں ہے اور پکووسکی کا یہ فیصلہ صحیح وقت پر لیا گیا ہے۔ ول پکووسکی کا کیریئر چاہے لمبا نہ رہا ہو، لیکن ان کی ٹیکنیک، ضبط اور جواں مردی نے انہیں آسٹریلین کرکٹ کا چمکتا نام بنایا ہے۔ ان کی ریٹائرمنٹ ایک ایسا لمحہ ہے جو اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ کھیل کے جذبے کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی حفاظت اور صحت بھی سب سے اہم ہے۔