ضلع ارریہ کے فوربس گنج میں نصرت خاتون نامی ایک خاتون نے اپنے شوہر سے فون پر جھگڑے کے بعد تین بچوں کے ساتھ خودکشی کی کوشش کرتے ہوئے ٹرین کے سامنے چھلانگ لگا دی۔ خاتون کی ٹانگیں کٹ گئیں اور بچے زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں اور پولیس کی مدد سے انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
فوربس گنج: ضلع ارریہ کے فوربس گنج میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک خاتون نے مبینہ طور پر فون پر شوہر سے جھگڑے کے بعد اپنے تین کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کی کوشش کی۔ یہ واقعہ سبھاش چوک ریلوے پھاٹک کے قریب کٹیہار-جگجوبنی ریلوے سیکشن پر پیش آیا، جہاں خاتون نے ٹرین کے سامنے چھلانگ لگا دی۔ اس حادثے میں خاتون کی دونوں ٹانگیں کٹ گئیں جبکہ بچے زخمی ہو گئے۔
مقامی لوگوں نے اس واقعے کا مشاہدہ کیا، لیکن بہت سے لوگ صرف کھڑے تماشا دیکھتے رہے۔ تاہم، ایک نوجوان نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون اور بچوں کی مدد کی اور انہیں اسپتال پہنچایا۔
خاندانی جھگڑے کے باعث افسوسناک واقعہ
حاصل شدہ معلومات کے مطابق، فوربس گنج کے پوٹھیا وارڈ نمبر 5 کی رہائشی نصرت خاتون کے شوہر محفوظ عالم مزدوری کے سلسلے میں کشمیر میں مقیم ہیں۔ واقعے کے روز، نصرت اور اس کے شوہر کی صبح فون پر کسی بات پر جھگڑا ہوا۔ جھگڑے کے بعد، نصرت اپنے تین بچوں کے ساتھ گھر سے نکلی اور سارا دن سبھاش چوک کے قریب بیٹھی رہی۔ شام کے وقت جب کٹیہار سے جگجوبنی جانے والی ٹرین نمبر 75761 پیسنجر اپ ادھر سے گزری تو خاتون نے اچانک اپنے بچوں کے ساتھ پٹری پر چھلانگ لگا دی۔ اس دوران، ٹرین کی زد میں آکر خاتون کی دونوں ٹانگیں کٹ گئیں۔ بچوں کو معمولی چوٹیں آئیں لیکن وہ بال بال بچ گئے۔
بجریش کمار نے خاتون اور بچوں کو بچایا
واقعے کے بعد موقع پر بھیڑ جمع ہوگئی۔ لوگ خاتون کو تکلیف میں دیکھ رہے تھے، لیکن کوئی مدد کے لیے آگے نہیں آیا۔ ایسے میں سلطان پوکھر کے رہائشی بجریش کمار نے انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون اور بچوں کو وہاں سے اٹھایا اور ای رکشہ کے ذریعے اسپتال منتقل کیا۔
خاتون اور بچوں کو فوربس گنج سب ڈویژنل اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کا ابتدائی علاج کیا گیا۔ بعد میں خاتون کی شناخت نصرت خاتون کے نام سے ہوئی۔ اس کا میکہ نیپال کے ضلع سنسیری میں گھسکی گاؤپالیکا کے ارنما میں ہے۔
بجرنگ دل کے سابق کنوینر نے اہل خانہ کو اطلاع دی
خاتون کے پاس سے ایک موبائل فون برآمد ہوا۔ اس موبائل کے ذریعے بجرنگ دل کے سابق ضلع کنوینر منوج سونی نے کال کرکے خاتون کے والد سے بات کی اور انہیں واقعے کی اطلاع دی۔ اس کے بعد خاتون کے میکے کے رشتہ دار اسپتال پہنچے۔
ڈاکٹروں نے خاتون کو بہتر علاج کے لیے پورنیا گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ تاہم، رشتہ داروں نے اسے نیپال کے ایک نجی اسپتال منتقل کر دیا۔ فی الحال، تینوں بچے خیریت سے بتائے جاتے ہیں۔
آر پی ایف اور پولیس جائے حادثہ پر پہنچ گئیں
واقعے کی اطلاع ملنے پر آر پی ایف انچارج امیش پرساد سنگھ اور ان کی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچی۔ بہار پولیس کی ڈائل 112 ٹیم بھی اسپتال پہنچی اور معاملے کی تفصیلات جمع کیں۔
اس افسوسناک واقعے نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مقامی باشندے کہتے ہیں کہ خاندانی جھگڑوں کا اس حد تک بڑھ جانا بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ بہت سے لوگ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ جب بروقت مداخلت سے خاتون کی تکلیف کم کی جاسکتی تھی تو ہجوم صرف تماشائی بن کر کیوں کھڑا رہا۔