Columbus

مرادآباد: گؤ اسمگلنگ میں ملوث 10 پولیس اہلکار معطل، تحقیقات جاری

مرادآباد: گؤ اسمگلنگ میں ملوث 10 پولیس اہلکار معطل، تحقیقات جاری

مرادآباد میں گؤمہانس کی اسمگلنگ کے معاملے میں انسپکٹر سمیت 10 پولیس اہلکاروں کو اسمگلروں سے ڈیل کرنے اور گوشت چھپانے کے الزام میں معطل کردیا گیا۔ ایس ایس پی کی تحقیقات میں تمام الزامات درست پائے گئے اور محکمانہ کارروائی شروع کردی گئی۔

مرادآباد: اتر پردیش کے شہر مرادآباد میں گؤمہانس کی اسمگلنگ کے ایک بڑے معاملے میں پولیس محکمہ کی جانب سے بڑی کارروائی سامنے آئی ہے۔ پاک بڑا تھانہ علاقے میں گؤمہانس پکڑے جانے کے بعد الزام ہے کہ تھانے اور چوکی کے پولیس اہلکاروں نے اسمگلروں کو بچانے کے لیے گوشت کو گڑھے میں دبا دیا اور اسمگلروں کو چھوڑ دیا۔ اس معاملے میں انسپکٹر سمیت 10 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔

مرادآباد ایس ایس پی ستپال انتل نے بتایا کہ تمام الزامات درست پائے جانے کے بعد محکمانہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بدھ کے روز تحقیقات کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

پولیس پر گؤمہانس اسمگلروں سے ڈیل کرنے کا الزام

مرادآباد کے پاک بڑا تھانہ علاقے کے امری سبزی پور جنگل میں پیر کی رات تقریباً 1:45 بجے یوپی ڈائل 112 کی پی آر وی ٹیم نے ایک مشکوک ہونڈا سٹی کار کو روکنے کی کوشش کی۔ تاہم، کار سوار فرار ہوگئے۔ اس کے بعد تھانہ انچارج منوج کمار اور چوکی انچارج انیل تومر کی ٹیم نے کار پکڑ لی۔

تلاشی کے دوران کار سے گؤمہانس برآمد ہوا۔ الزام ہے کہ پولیس نے ملزموں سے بڑی ڈیل کی اور گوشت کو خفیہ طور پر زمین میں دبا دیا۔ اس کے علاوہ، کار کو تھانے لانے کے بجائے کسی خفیہ مقام پر چھپا دیا گیا اور ملزموں کو چھوڑ دیا گیا۔

ایس ایس پی کی سخت کارروائی اور تحقیقاتی ٹیم

مرادآباد ایس ایس پی ستپال انتل نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر تین سی او کی ٹیم بنا کر تحقیقات کروائی۔ تحقیقاتی ٹیم میں شامل تھے:

  • سی او سول لائنز کلدیپ کمار گپتا
  • سی او ہائی وے راجیش کمار
  • سی او کٹ گھر آشیش پرتاپ سنگھ

ایس او جی ٹیم نے گوشت کو گڑھے سے نکلوایا اور پشو طبیب کی موجودگی میں جانچ کے لیے نمونے بھیجے۔ اس کارروائی کے بعد ایس ایس پی نے 10 پولیس اہلکاروں کو معطل کیا۔

معطل شدہ پولیس اہلکاروں میں شامل ہیں: تھانہ انچارج منوج کمار، چوکی انچارج (گروتھ سینٹر) انیل کمار، دروغہ مہاویر سنگھ، دروغہ (یوپی-112) تسلیم احمد، چیف کانسٹیبل بسنت کمار، کانسٹیبل دھریندر کسانہ، کانسٹیبل موہت، منیش، راہل (یوپی-112) اور کانسٹیبل ڈرائیور (یوپی-112) سونو سینی۔

ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات شروع

ایس ایس پی نے بتایا کہ الزامات کی تصدیق ہونے پر سبھی کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بدھ کے روز ملزم پولیس اہلکاروں کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔

اس کے علاوہ، اسمگلروں کی تلاش اور گرفتاری کے لیے ایس او جی کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے اور معاملے کی پوری چھان بین کی جارہی ہے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ کسی بھی طرح کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مرادآباد پولیس میں اعتماد بحال کرنا چیلنج

معاملے سے یہ واضح ہوگیا کہ پولیس محکمہ میں نظم و ضبط اور اخلاقیات کو برقرار رکھنا کتنا ضروری ہے۔ گؤمہانس کی اسمگلنگ اور پولیس کی جانب سے ملزموں کو بچانے کا یہ معاملہ مقامی انتظامیہ اور عام لوگوں کے درمیان اعتماد کا ایک چیلنج بن گیا ہے۔

ایس ایس پی ستپال انتل نے کہا کہ محکمانہ تحقیقات پوری شفافیت کے ساتھ ہوگی۔ قصورواروں کو ذمہ داری طے ہونے کے بعد سخت سزا دی جائے گی۔ ان کا مقصد صرف اسمگلروں کو پکڑنا نہیں ہے، بلکہ پولیس محکمہ میں نظم و ضبط کو برقرار رکھنا بھی ہے۔ ایسے معاملات سے معاشرے میں پولیس پر اعتماد کمزور ہوتا ہے۔ اس لیے فوری کارروائی اور عوامی جانچ سے لوگوں کا بھروسہ پھر سے بحال کیا جاسکتا ہے۔

Leave a comment