کولمبیا کے سابق صدر الوارو اریبے کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایک مجرمانہ معاملے میں عدالت نے انہیں 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اریبے پر گواہوں کو متاثر کرنے اور رشوت دینے کی کوشش کرنے کا الزام تھا۔
بوگوٹا: کولمبیا کی سیاست میں ایک بڑا زلزلہ آیا ہے۔ ملک کے سابق صدر الوارو اریبے رشوت اور گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش کرنے کے معاملے میں 12 سال قید کی سزا بھگتیں گے۔ یہ تاریخی فیصلہ کولمبیا کے عدالتی نظام کی غیر جانبداری کو ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ قانون کے سامنے کتنے ہی بڑے بااثر شخص کیوں نہ ہوں، جوابدہی سے بچ نہیں سکتے۔
معاملہ کیا ہے؟
2002 سے 2010 تک کولمبیا کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز رہنے والے سابق صدر الوارو اریبے پر 1990 کی دہائی میں پیراملٹری گروپوں کے ساتھ ملوث ہونے کا الزام تھا۔ اس معاملے میں گواہوں نے ان کے خلاف بیان دیا تھا۔ لیکن اریبے اور ان کے نمائندوں نے ان گواہوں کو متاثر کرنے اور رشوت دینے کی کوشش کی، جو عدالت میں ثابت ہو گیا۔
تقریباً چھ ماہ تک جاری رہنے والے مقدمے کی سماعت کے اختتام پر جج ساندرا ہیریڈیا نے اریبے کو قصوروار ٹھہرایا۔ 12 سال قید، 8 سال کے لیے سرکاری عہدوں پر فائز رہنے پر پابندی اور تقریباً 7.76 لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 6.5 کروڑ روپے) جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
اریبے کا ردِ عمل
سزا کے بعد اریبے نے اس طرح ردِ عمل ظاہر کیا: "یہ معاملہ مکمل طور پر سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔ میں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کروں گا۔" اریبے کے وکیل نے درخواست کی کہ اپیل کی سماعت ہونے تک اریبے کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ لیکن عدالت نے یہ درخواست مسترد کر دی کیونکہ سابق صدر کے ملک چھوڑ کر فرار ہونے کا خدشہ تھا۔
عدالت نے کہا کہ اریبے نے اپنی سیاسی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے عدالتی نظام کے کام میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے گواہوں کو دھوکہ دے کر ان پر دباؤ ڈالا اور ان کا منہ بند کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے گواہوں کو رشوت دینے کے لیے ثالثوں کا استعمال کیا۔ یہ فعل کولمبیا کے آئین کے اصولوں اور عدالتی نظام کی خود مختاری کے خلاف ہے۔ جج ہیریڈیا نے اس طرح کہا: "یہ توقع کی جاتی ہے کہ سرکاری عہدے پر فائز شخص قانون کی خلاف ورزی کرنے کے بجائے اس کی پاسداری کرے۔"
اریبے کی سیاسی وراثت
ایک وقت میں اریبے کو کولمبیا کا سب سے طاقتور صدر سمجھا جاتا تھا۔ امریکہ کی مدد سے FARC باغیوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کرنے اور ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کا سہرا انہیں جاتا ہے۔ لیکن ان کے دورِ حکومت میں:
- انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق بہت سے الزامات لگے
- بہت سے عام لوگوں کے جعلی شناختی کارڈ بنا کر انہیں جھوٹے مقابلوں میں قتل کیا گیا
- پیراملٹری گروپوں کے ساتھ تعلقات ہونے کے الزامات بھی سامنے آئے
ان تنازعات نے اریبے کو ایک مختلف نقطہ نظر رکھنے والا رہنما بنا دیا ہے۔ کچھ انہیں کولمبیا کو ایک ناکام ریاست بننے سے بچانے والا شخص سمجھتے ہیں، جبکہ دوسرے انسانی حقوق کے خلاف کیے گئے اقدامات کے لیے انہیں ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔