Columbus

نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں بارش کا قہر: شہری زندگی مفلوج

نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں بارش کا قہر: شہری زندگی مفلوج

نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں جمعرات سے شروع ہونے والی تیز بارش نے شہر کے نکاسی آب کے کمزور نظام کی حقیقت کو آشکار کر دیا۔ مہامایا فلائی اوور، سیکٹر 73 اسٹیڈیم، سرف آباد، سیکٹر 52 میٹرو اسٹیشن، کنچن جنگا مارکیٹ اور سیکٹر 61 کی سروس روڈ جیسے اہم علاقوں میں سڑکوں پر گھٹنوں تک پانی بھر گیا۔ پانی جمع ہونے کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں کو دیر سے اسکول پہنچنا پڑا اور دفتر جانے والے لوگوں کو گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسنا پڑا۔ شہر کی سڑکوں پر رینگتی گاڑیاں اور ڈوبے ہوئے راستوں نے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کی تیاریوں پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔

سوسائٹیوں میں پانی جمع ہونے سے افراتفری

بارش کا سب سے برا اثر رہائشی علاقوں پر پڑا، جہاں درجنوں سوسائٹیوں کے بیسمنٹ پانی میں ڈوب گئے۔ شری رادھا اسکائی گارڈن، مہاگون مائی ووڈس، گلیکسی رائل، اجنارا ہومز اور سپرٹیکو ولیج جیسی کئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں بیسمنٹ میں پانی بھرنے سے وہاں کھڑی گاڑیاں پوری طرح ڈوب گئیں۔ سپر ٹیکو ولیج-1 میں تقریباً 15 گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ لوگوں کو دفتر جاتے وقت گندے پانی سے گزرنا پڑا، جس سے بھاری تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی جگہ لوگ بالٹی اور مگ سے اپنی گاڑیوں سے پانی نکالتے نظر آئے۔

20 فٹ تک دھنسی مٹی

گریٹر نوئیڈا ویسٹ کے نیو ہیبت پور گاؤں کے پاس امرپالی گروپ کی زیر تعمیر سائٹ پر ہفتہ کی صبح مٹی دھنسنے کا بڑا واقعہ پیش آیا۔ مقامی لوگوں نے جب صبح سیر کے دوران سائٹ کا معائنہ کیا تو انہوں نے دیکھا کہ بیسمنٹ کی کھدائی کے پاس تقریباً 20 فٹ تک زمین دھنسی ہوئی ہے۔ اس واقعے سے علاقے میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ تعمیراتی کام کے دوران بلڈر کی جانب سے حفاظتی معیار کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن مسلسل ہو رہی بارش اور لاپرواہی بھرے تعمیراتی کام نے بڑا خطرہ پیدا کر دیا ہے۔

شہر کے کئی سیکٹروں میں پانی جمع ہونے سے بدحال حالات

جمعہ کو بھی بارش نے شہر کو بری طرح متاثر کیا۔ گریٹر نوئیڈا ویسٹ میں گوڑ سٹی گول چکر سے ایک مورتی تک ٹریفک گھنٹوں متاثر رہا۔ 130 میٹر روڈ پر اسکول کی گاڑیاں جام میں پھنسی دکھائی دیں۔ پیراماؤنٹ اور شوالک ہومز کے پاس انڈر پاس میں پانی بھرنے سے درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ ٹریفک پولیس نے بھاری مشقت کے بعد پھنسی گاڑیوں کو باہر نکالا۔

بارش کے بعد الفا، بیٹا، سیکٹر-36، سیکٹر-37 اور اومیکرون جیسے رہائشی علاقوں میں ایک فٹ سے زیادہ پانی جمع ہو گیا۔ مقامی باشندوں اور سماجی تنظیموں نے اتھارٹی کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہر سال بارش میں یہی حال ہوتے ہیں، لیکن مستقل حل کی سمت میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا جاتا۔ ایکٹو سٹیزن ٹیم کے رکن ہریندر بھاٹی نے کہا کہ معمولی بارش میں بھی شہر کی زندگی مفلوج ہو جاتی ہے جو نگر اتھارٹی کی ناکامی کو اجاگر کرتا ہے۔

بارش کی یہ صورتحال ایک بار پھر دکھا گئی کہ شہر کو سمارٹ سٹی بنانے کے دعوے صرف کاغذوں تک ہی محدود ہیں۔ اب وقت ہے کہ افسران میدان میں اتر کر ٹھوس کام کریں تاکہ ہر سال دہرائی جانے والی اس کہانی کا خاتمہ ہو سکے۔

Leave a comment