اوول پروجیکٹس انجینئرنگ کا شیئر 4 ستمبر 2025 کو بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم پر ₹85 کے ایشو پرائس کے مقابلے میں ₹85.25 پر لسٹ ہوا، یعنی محض 0.29% کا لسٹنگ گین ملا۔ آئی پی او کو ملا جلا ردعمل ملا تھا اور خوردہ و نان انسٹی ٹیوشنل حصص پورے نہیں بھر پائے تھے۔ کمپنی حاصل کردہ فنڈز کا استعمال ورکنگ کیپیٹل اور کارپوریٹ ضروریات میں کرے گی۔
اوول پروجیکٹس IPO لسٹنگ: جمعرات، 4 ستمبر 2025 کو اوول پروجیکٹس انجینئرنگ کا IPO بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم پر لسٹ ہوا، جہاں اس کا شیئر ₹85 کے ایشو پرائس کے مقابلے میں ₹85.25 پر کھلا۔ لسٹنگ کے فوراً بعد اس میں معمولی تیزی دیکھی گئی اور یہ ₹86 تک پہنچا۔ کمپنی کا ₹46.74 کروڑ کا آئی پی او 28 اگست سے 1 ستمبر تک کھلا تھا اور اسے کل 1.61 گنا سبسکرپشن ملا تھا۔ تاہم، نان انسٹی ٹیوشنل اور خوردہ سرمایہ کاروں کا حصہ پورا نہیں بھرا۔ کمپنی اس فنڈ کا بڑا حصہ ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات اور باقی کارپوریٹ مقاصد میں لگائے گی۔
فلیٹ لسٹنگ سے مایوسی
آئی پی او سرمایہ کاروں کو ابتدا میں زیادہ فائدہ نہیں مل سکا۔ شیئر بی ایس ای ایس ایم ای پر ₹85.25 پر لسٹ ہوا، یعنی کہ محض 0.29 فیصد کا لسٹنگ گین دیکھنے کو ملا۔ ابتدائی کاروبار میں یہ تھوڑا اوپر چڑھا اور ₹86 تک پہنچ گیا، جس سے سرمایہ کاروں کو تقریباً 1.18 فیصد کا فائدہ ہوا۔ یہ اضافہ بہت بڑا نہیں سمجھا جا رہا ہے اور اسے بازار کے ماہرین فلیٹ انٹری ہی بتا رہے ہیں۔
آئی پی او میں ملا جلا ردعمل
اوول پروجیکٹس کا ₹46.74 کروڑ کا آئی پی او 28 اگست سے 1 ستمبر تک کھلا تھا۔ اس دوران اسے سرمایہ کاروں سے ملا جلا ردعمل ملا۔ سب سے زیادہ دلچسپی کوالیفائیڈ انسٹی ٹیوشنل بائرز (QIB) نے دکھائی، جبکہ نان انسٹی ٹیوشنل انویسٹرز (NII) اور خوردہ سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹھنڈی پذیرائی دیکھنے کو ملی۔
کل ملا کر آئی پی او کو 1.61 گنا سبسکرپشن ملا۔ اس میں کیو آئی بی کا حصہ 6.21 گنا بھرا، جبکہ این آئی آئی کا حصہ صرف 0.82 گنا اور خوردہ سرمایہ کاروں کا حصہ 0.83 گنا ہی بھرا۔ اس سے واضح ہے کہ بڑے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے اعتماد ظاہر کیا، لیکن عام سرمایہ کاروں کا جوش و خروش کم رہا۔
جمع شدہ رقم کا استعمال
آئی پی او کے تحت کمپنی نے ₹10 کی فیس ویلیو والے 54,99,200 نئے شیئر جاری کیے۔ اس عمل سے کل ₹46.74 کروڑ جمع کیے۔ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ جمع شدہ پیسوں میں سے ₹37.03 کروڑ ورکنگ کیپیٹل یعنی روزمرہ کے کام کاج کی ضروریات میں لگائے جائیں گے۔ باقی رقم کارپوریٹ مقاصد کے لیے استعمال ہوگی۔
کمپنی کا سفر اور کاروبار
اوول پروجیکٹس انجینئرنگ کا آغاز سال 2013 میں ہوا تھا۔ کمپنی بنیادی طور پر انفرا ڈویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرتی ہے۔ اس کے منصوبوں میں آئل اینڈ گیس، سٹی گیس ڈسٹری بیوشن، اربن ڈویلپمنٹ اور انرجی سے متعلق کام شامل ہیں۔ ملک بھر میں اس کمپنی نے مختلف شعبوں میں منصوبے مکمل کیے ہیں اور آہستہ آہستہ اس کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے۔
کمپنی کی مالی حالت
گزشتہ چند سالوں میں کمپنی کی مالی حالت بہتر ہوئی ہے۔ مالی سال 2023 میں کمپنی کو ₹3.19 کروڑ کا خالص منافع ہوا تھا۔ یہ بڑھ کر مالی سال 2024 میں ₹4.40 کروڑ اور مالی سال 2025 میں ₹9.33 کروڑ تک پہنچ گیا۔ یعنی کمپنی نے دو سال میں تقریباً تین گنا منافع کمایا ہے۔
کمپنی کی کل آمدنی بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ مالی سال 2025 کے آخر تک یہ ₹103.44 کروڑ تک پہنچ گئی۔ اس میں 27 فیصد سے زیادہ کی سالانہ کمپاؤنڈ گروتھ ریٹ (CAGR) درج کی گئی ہے۔
اگرچہ منافع اور آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، لیکن کمپنی کا قرضہ بھی تیزی سے بڑھا ہے۔ مالی سال 2023 کے آخر میں کمپنی پر ₹32.21 کروڑ کا قرض تھا۔ یہ مالی سال 2024 میں ₹32.41 کروڑ اور مالی سال 2025 میں بڑھ کر ₹53.70 کروڑ تک پہنچ گیا۔ بڑھتا ہوا قرض کمپنی کے لیے چیلنج بھی بن سکتا ہے۔