Pune

موتی لال اوسوال نے Paytm کے شیئر کی قیمت میں اضافہ کیا، کمپنی کی ریٹنگ 'نیوٹرل'

موتی لال اوسوال نے Paytm کے شیئر کی قیمت میں اضافہ کیا، کمپنی کی ریٹنگ 'نیوٹرل'

Paytm Share: موتی لال اوسوال فائنانشل سروسز نے Paytm کا ٹارگٹ پرائس بڑھایا ہے۔ بروکرج کے مطابق، کمپنی کے کنٹریبیوشن مارجن میں مسلسل بہتری ہو رہی ہے، اسی وجہ سے اس کی ریٹنگ کو 'نیوٹرل' کر دیا گیا ہے۔

موتی لال اوسوال فائنانشل سروسز (MOSL) نے Paytm کی پیرنٹ کمپنی One97 کمیونیکیشنز کے حوالے سے تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کیا ہے۔ بروکرج ہاؤس نے کمپنی کو 'نیوٹرل' ریٹنگ دی ہے اور اس کا ٹارگٹ پرائس 870 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا ہے۔ اس کے پیچھے کمپنی کی مالیاتی کارکردگی میں نظر آنے والے استحکام اور مستقبل کے گروتھ آؤٹ لک کو بنیادی وجہ بتایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، کمپنی کے کئی شعبوں میں بہتری اور مارجن میں اضافے کے اشارے ملے ہیں۔

مارجن میں مضبوطی دیکھی گئی

MOSL کی رپورٹ کے مطابق، Paytm کا کنٹریبیوشن مارجن مالی سال 2028 تک 58 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ کمپنی کا پیمنٹ بزنس اب استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس سے منسلک آمدنی میں بھی آہستہ آہستہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، FY25 سے FY28 کے درمیان کمپنی کے ریوینیو میں سالانہ 22 فیصد کی گروتھ دیکھنے کو مل سکتی ہے۔

GMV میں اچھی گروتھ کا اندازہ

Paytm کا ایکو سسٹم مسلسل مضبوط ہو رہا ہے۔ بروکرج کا کہنا ہے کہ مرچنٹ مارکیٹ میں کمپنی کی گرفت بڑھ رہی ہے اور اس کا سیدھا اثر GMV یعنی گراس مرچنڈائز ویلیو پر پڑے گا۔ FY25 سے FY28 کے درمیان GMV میں سالانہ 23 فیصد کے اضافے کا اندازہ ہے۔ GMV سے یہ پتہ چلتا ہے کہ Paytm کے پلیٹ فارم کے ذریعے کتنے مال کی خریداری اور فروخت کی گئی۔

لون ڈسٹریبیوشن میں FLDG ماڈل کا کردار

Paytm کے قرض تقسیم ماڈل کو لے کر بھی MOSL نے مثبت رخ دکھایا ہے۔ کمپنی کا FLDG ماڈل (فرسٹ لاس ڈیفالٹ گارنٹی) لون ڈسٹریبیوشن کو فروغ دے گا۔ اس ماڈل میں اگر کوئی لون ادا نہیں ہوتا تو اس کی ادائیگی Paytm خود کرتا ہے۔ اس سے لینڈنگ پارٹنرز کا اعتماد بڑھتا ہے اور قرض تقسیم میں تیزی آتی ہے۔ FY26 کی دوسری ششماہی میں ذاتی لون ڈسٹریبیوشن میں نمایاں اضافہ کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بنیادی کاروبار سے ہونے والی آمدنی میں بہتری

Paytm نے اپنے بنیادی بزنس ماڈل کو مضبوط کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ڈیجیٹل پیمنٹ اور فائنانشل سروسز جیسے شعبوں میں کمپنی خود کو نئے تغیرات کے مطابق ڈھال رہی ہے۔ بروکرج کو امید ہے کہ اس سے کمپنی کی آمدنی میں مستقل بہتری آئے گی اور منافع بخشی کی سطح بھی بڑھے گی۔

مارچ کی سہ ماہی کے نتائج پر ایک نظر

کمپنی نے مالی سال 2025 کی چوتھی سہ ماہی میں 540 کروڑ روپے کا نقصان درج کیا ہے، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 550 کروڑ روپے تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ نقصان کچھ حد تک کم ہوا ہے۔

اس سہ ماہی میں Paytm کا آپریٹنگ ریوینیو 1,912 کروڑ روپے رہا، جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں 2,267 کروڑ روپے تھا یعنی تقریباً 16 فیصد کی گراوٹ ہوئی۔ تاہم سہ ماہی کی بنیاد پر دیکھیں تو پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں ریوینیو میں تقریباً 5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ Q3FY25 میں کمپنی کا ریوینیو 1,828 کروڑ روپے رہا تھا۔

شیئر بازار میں Paytm کی کارکردگی

بی ایس ای پر منگل کو Paytm کے شیئر ایک فیصد کی بڑھت کے ساتھ 933.9 روپے تک پہنچے، تاہم کاروبار ختم ہونے تک یہ 0.44 فیصد کی بڑھت کے ساتھ 929 روپے پر بند ہوئے۔ گزشتہ تین ماہ میں Paytm کے حصص میں 16 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ گزشتہ ایک سال میں اس میں 125 فیصد تک کی اچھال دیکھی گئی ہے۔ تاہم، سال بہ سال کی بنیاد پر اس میں 6 فیصد کی گراوٹ بھی آئی ہے۔

بروکرج کا بھروسہ اور بازار کی چال

MOSL کی رپورٹ اور ٹارگٹ اپ گریڈ کے بعد یہ صاف ہے کہ Paytm میں اب بروکرج ہاؤس بھی استحکام اور امکانات دیکھ رہے ہیں۔ اگرچہ کمپنی کو ابھی بھی نقصان سے مکمل طور پر باہر آنے کا چیلنج ہے، لیکن جس طرح سے اس کے بنیادی بزنس ماڈل میں مضبوطی آئی ہے، اس سے شیئر بازار میں اس کا بھروسہ بڑھا ہے۔

Leave a comment