اگر آپ امریکہ میں مقیم ہیں یا وہاں جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو یہ خبر آپ کے لیے بہت اہم ہے۔ امریکی سفارت خانے نے واضح الفاظ میں تنبیہ جاری کی ہے کہ اگر کوئی شخص امریکہ میں رہتے ہوئے حملہ، چوری، نقب زنی یا اس طرح کے دیگر جرائم میں ملوث پایا گیا، تو اس کا ویزا فوری طور پر منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں، مستقبل میں امریکہ میں دوبارہ داخل ہونے کا امکان بھی ختم ہو سکتا ہے۔
یو ایس ایمبیسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا، "اگر آپ امریکہ میں حملہ، چوری یا نقب زنی کرتے ہیں، تو یہ محض ایک قانونی معاملہ نہیں رہے گا۔ آپ کا ویزا منسوخ کیا جا سکتا ہے اور مستقبل میں ویزا حاصل کرنے کی اہلیت بھی ختم ہو سکتی ہے۔ امریکہ اپنے قوانین کا احترام کرتا ہے اور غیر ملکی شہریوں سے بھی یہی توقع رکھتا ہے۔"
امیگریشن قوانین میں تیزی سے آتی تبدیلیاں
یہ انتباہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ نے اپنے امیگریشن قوانین کو مزید سخت کر دیا ہے۔ 20 جنوری سے 29 اپریل 2025 کے درمیان ہی امریکہ نے تقریباً 1,42,000 لوگوں کو ڈیپورٹ کر دیا۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (UNHCR) کے مطابق، یہ کارروائی ان تارکین وطن پر کی گئی جو یا تو غیر قانونی طور پر ملک میں رہ رہے تھے یا پھر جرم میں ملوث پائے گئے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے وقت سے ہی امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائی کا سلسلہ تیز ہوا تھا۔ بائیڈن حکومت کے تحت بھی، خاص طور پر جرائم میں ملوث تارکین وطن کے خلاف کوئی نرمی نہیں دکھائی جا رہی۔
جعلی شادی کے معاملات پر بھی نظر
امریکہ نے جعلی شادی کے ذریعے گرین کارڈ اور شہریت حاصل کرنے کی کوششوں کو بھی جرم کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس سمت میں خاص مہم چلائی تھی۔ اس سلسلے میں ایک معاملہ چینی شہری جیجُن شین کا سامنے آیا، جس پر الزام تھا کہ وہ امریکہ کی ایک خاتون سے نقلی شادی کر کے امیگریشن فائدہ لینے کی کوشش کر رہا تھا۔ بعد میں شین کو ڈیپورٹ کر دیا گیا۔ تفتیش میں یہ بھی پایا گیا کہ اس نے خاتون کو شادی کے لیے بلیک میل کیا تھا۔
یو ایس سی آئی ایس (امریکین سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروس) کے مطابق، ان کے افسران جعلی شادیوں کی شناخت کرنے کے لیے خصوصی تربیت حاصل کرتے ہیں اور ایسے معاملات میں سخت کارروائی کی جاتی ہے۔
چھوٹی غلطی بھی بن سکتی ہے بڑی مشکل
امریکہ کا قانون بہت سخت ہے اور وہاں کی انتظامی ایجنسیاں کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو لے کر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتیں۔ یو ایس ایمبیسی کی تازہ تنبیہ اسی سمت میں ایک بڑا اشارہ ہے۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ امریکہ میں مقیم یا وہاں جانے کا ارادہ رکھنے والے غیر ملکیوں کو وہاں کے قوانین کی پاسداری پوری ایمانداری سے کرنی ہوگی۔
بھارت سے بھی کئی لوگوں کو ملی سزا
حالیہ برسوں میں بھارت سے امریکہ گئے کئی لوگوں کو بھی قانون کی خلاف ورزی کے باعث سزا اور ڈیپورٹیشن کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں گھریلو تشدد، چوری، جعلی دستاویزات سے ویزا حاصل کرنا اور جعلی شادی جیسے معاملات شامل ہیں۔ امریکی قانون کے مطابق، اگر کوئی شخص جرم کا مرتکب پایا جاتا ہے، تو اس کا قانونی ویزا بھی اسے امریکہ میں رہنے کا حق نہیں دیتا۔
یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کا کردار
امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن اور مجرموں پر کارروائی کی ذمہ داری یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی (DHS) کے پاس ہوتی ہے۔ اس کے تحت امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) اور یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (USCIS) جیسی ایجنسیاں کام کرتی ہیں۔ یہ ایجنسیاں ہر سال ہزاروں لوگوں کو جانچ کے بعد ڈیپورٹ کرتی ہیں۔
یو ایس ایمبیسی کی مسلسل نگرانی
یو ایس ایمبیسی اور امیگریشن ایجنسیاں اب سوشل میڈیا سمیت تمام پلیٹ فارمز پر لوگوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھ رہی ہیں۔ کسی بھی قسم کی مشکوک سرگرمی، چاہے وہ آن لائن ہو یا آف لائن، امریکہ میں آپ کے ویزا سٹیٹس کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
قواعد توڑنا پڑ سکتا ہے بھاری
امریکہ میں قانون توڑنے والوں کو صرف جرمانہ یا جیل ہی نہیں، بلکہ امریکہ سے باہر بھی کیا جا سکتا ہے۔ جو لوگ سوچتے ہیں کہ ویزا ملنے کے بعد وہ وہاں کچھ بھی کر سکتے ہیں، ان کے لیے یہ تنبیہ ایک بڑا جھٹکا ہے۔