بنارس شہر کی قدیم کہانیاں
بنارس، جسے کاशी اور وارنسی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ہندو مذہب کے مقدس ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ اس شہر کا تاریخ اور ثقافت انتہائی قدیم اور ترقی یافتہ ہے۔ بنارس سے متعدد قدیم کہانیاں منسلک ہیں، جن میں سے ایک اہم کہانی بھگوان شیو سے وابستہ ہے۔
بھگوان شیو اور بنارس کی بنیاد:
قدیم افسانوں کے مطابق، بنارس کا تعلق براہ راست بھگوان شیو سے ہے۔ یہ مانا جاتا ہے کہ یہ شہر خود بھگوان شیو نے قائم کیا تھا۔ ایک زمانے کی بات ہے، جب بھگوان شیو اور ماں پاروتی نے کائلاسی پہاڑ کو چھوڑ کر زمین پر آنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ایک ایسی جگہ کی تلاش کی جو پرسکون اور مقدس ہو۔ ان کی تلاش ختم ہوئی جب وہ گنگا ندی کے کنارے ایک خوبصورت جگہ پر پہنچے۔ انہوں نے اسے اپنا رہائش گاہ بنانے کا فیصلہ کیا اور اسے 'کاशी' کا نام دیا، جس کا مطلب ہے 'روشنی کی جگہ'۔
بھگوان شیو نے کہا کہ کاशी میں رہنے والا ہر شخص ان کی حفاظت میں رہے گا اور اسے کبھی کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ یہ بھی مانا جاتا ہے کہ کاशी میں موت پانے والا شخص براہ راست موکش حاصل کرتا ہے اور اسے دوبارہ پیدا ہونے کے چکر سے آزاد ہو جاتا ہے۔ اسی وجہ سے بنارس کو موکش کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔
ویشنو اور شیو کی کہانی:
ایک اور قدیم کہانی کے مطابق، بھگوان ویشنو نے ایک مرتبہ کاशी میں آکر ریاضت کی۔ ان کی ریاضت سے خوش ہو کر بھگوان شیو نے انہیں دیدار دیا اور انہیں یہ نعمت عطا کی کہ جو بھی شخص کاशी میں آکر گنگا میں غسل کرے گا اور ان کی (شیو) کی عبادت کرے گا، اسے موکش حاصل ہو گا۔ اس وجہ سے بنارس میں گنگا میں غسل اور شیو کی عبادت کا خصوصی اہمیت ہے۔
دُرگاکُنڈ اور دُرگا مندر کی کہانی:
بنارس میں واقع دُرگاکُنڈ اور دُرگا مندر کی بھی ایک قدیم کہانی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس جگہ پر ماں دُرگا نے مہیشاسور کا قتل کیا تھا۔ یہاں کا مندر اور کنڈ اسی واقعہ کی یادگار میں بنایا گیا ہے۔ اس مندر میں ہر سال دُرگا پوجا کے موقع پر ہزاروں بھکتیں آتی ہیں اور ماں دُرگا کی عبادت کرتی ہیں۔
ان قدیم کہانیوں نے بنارس کو ایک خصوصی مذہبی اور ثقافتی اہمیت دی ہے۔ یہ شہر نہ صرف مذہبی نقطہ نظر سے اہم ہے، بلکہ یہ ہندوستانی ثقافت اور تہذیب کا ایک اہم مرکز بھی ہے۔