یو آئی ڈی اے آئی نے خبردار کیا ہے کہ اگر 7 سال کے بچوں کا بایومیٹرک اپ ڈیٹ نہیں ہوا تو ان کا آدھار کارڈ ڈی ایکٹیویٹ کر دیا جائے گا۔
آدھار کارڈ: بھارتی مخصوص شناختی اتھارٹی (یو آئی ڈی اے آئی) نے حال ہی میں ایک انتہائی اہم وارننگ جاری کی ہے، جو کروڑوں والدین کے لیے جاننا ضروری ہے۔ یہ وارننگ براہ راست ان بچوں کے لیے ہے جن کی عمر 7 سال یا اس سے زیادہ ہو چکی ہے، لیکن ان کے آدھار کارڈ میں اب تک بایومیٹرک اپ ڈیٹ (لازمی بایومیٹرک اپ ڈیٹ – ایم بی یو) نہیں ہوا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر یہ عمل بروقت مکمل نہیں کیا گیا، تو ایسے بچوں کے آدھار کارڈ ڈی ایکٹیویٹ کر دیے جائیں گے۔
ایم بی یو کیا ہے اور کیوں ضروری ہے؟
یو آئی ڈی اے آئی کے مطابق، جب کوئی بچہ 5 سال کا ہو جاتا ہے، تو اس کا پہلا لازمی بایومیٹرک اپ ڈیٹ (ایم بی یو) کیا جانا ضروری ہوتا ہے۔ اس عمل کے تحت بچے کے فنگر پرنٹس، آنکھوں کی پتلیوں (آئرس اسکین) اور چہرے کی تصویر کو دوبارہ ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ 5 سال کی عمر تک بچے کا آدھار بغیر بایومیٹرک کے بنایا جاتا ہے، کیونکہ اس وقت ان کی بایومیٹرک شناخت مستحکم نہیں ہوتی۔ لیکن 5 سے 7 سال کے درمیان یہ شناخت کافی حد تک مستحکم ہو جاتی ہے اور اسی لیے یو آئی ڈی اے آئی لازمی بایومیٹرک اپ ڈیٹ کی بات کرتا ہے۔
7 سال کی عمر کے بعد ڈی ایکٹیویشن کا خطرہ
یو آئی ڈی اے آئی کی تازہ ہدایات کے مطابق، اگر بچے کے 7 سال پورے ہو گئے ہیں اور پھر بھی ایم بی یو نہیں کرایا گیا ہے، تو یو آئی ڈی اے آئی اس آدھار کو ڈی ایکٹیویٹ کر سکتا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی نے یہ قدم اس لیے اٹھایا ہے کیونکہ اس نے یہ پایا کہ اب بھی بڑی تعداد میں بچوں کا بایومیٹرک اپ ڈیٹ نہیں ہوا ہے۔ اس کا سیدھا اثر بچے کے اسکول ایڈمیشن، سرکاری اسکیموں میں فوائد، وظائف، اور دیگر سرکاری دستاویزات پر پڑ سکتا ہے جہاں آدھار کی لازمی حیثیت ہے۔
ایس ایم ایس سے دی جا رہی ہے وارننگ
یو آئی ڈی اے آئی اب ان موبائل نمبروں پر ایس ایم ایس بھیج رہا ہے جو بچوں کے آدھار سے لنک ہیں۔ ان ایس ایم ایس میں واضح طور پر کہا جا رہا ہے کہ بایومیٹرک اپ ڈیٹ جلد از جلد مکمل کریں ورنہ آدھار کارڈ غیر فعال ہو جائے گا۔ یہ قدم اس لیے بھی اٹھایا گیا ہے تاکہ والدین کو بروقت مطلع کیا جا سکے اور وہ یو آئی ڈی اے آئی کے قوانین کے تحت اپنے بچوں کے آدھار کو اپ ڈیٹ کرا سکیں۔
کہاں اور کیسے کرائیں بایومیٹرک اپ ڈیٹ؟
1. نزدیکی آدھار سیوا کیندر جائیں
یو آئی ڈی اے آئی نے ملک بھر میں ہزاروں آدھار سیوا کیندر بنائے ہیں جہاں پر آپ یہ اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔
2. ضروری دستاویز لے کر جائیں
بچے کا پیدائشی سرٹیفکیٹ، پرانا آدھار کارڈ، اور والدین کا آدھار کارڈ لے کر جانا ضروری ہے۔
3. اپائنٹمنٹ بھی لیا جا سکتا ہے
یو آئی ڈی اے آئی کی ویب سائٹ یا ایم آدھار ایپ کے ذریعے اپائنٹمنٹ لے کر ویٹنگ سے بچا جا سکتا ہے۔
کیا ہے فیس؟
- 5 سے 7 سال کی عمر کے درمیان ایم بی یو کرانا مکمل طور پر مفت ہے۔
- 7 سال کی عمر پار کرنے کے بعد اگر آپ ایم بی یو کراتے ہیں، تو آپ کو ₹100 کی فیس ادا کرنا ہوگی۔
اس لیے بہتر یہی ہوگا کہ جب بچہ 5 سے 7 سال کے درمیان ہو، تبھی یہ عمل فری میں پورا کر لیا جائے۔
کیا ہوگا ڈی ایکٹیویشن کے بعد؟
اگر آدھار ڈی ایکٹیویٹ ہو جاتا ہے، تو:
- بچے کو اسکول میں ایڈمیشن کے وقت آدھار نہیں مل پائے گا
- سرکاری اسکیموں میں نام جڑوانے میں دقت
- مستقبل میں کوئی سرکاری دستاویز بنانے میں پریشانی
- ہیلتھ بیمہ اور وظائف جیسی خدمات سے محروم رہ سکتا ہے
یو آئی ڈی اے آئی کی اپیل
یو آئی ڈی اے آئی نے ملک کے تمام والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ بچوں کے آدھار کو سنجیدگی سے لیں اور بروقت لازمی بایومیٹرک اپ ڈیٹ کرائیں۔ یہ نہ صرف ایک قانونی ضرورت ہے، بلکہ بچوں کے ڈیجیٹل شناخت کو محفوظ اور اپ ڈیٹڈ بنائے رکھنے کا بھی ذریعہ ہے۔