وزیر اعظم نریندر مودی کو سری لنکا کے اعلیٰ ترین غیر ملکی شہری اعزاز ’’سری لنکا مِترِ وِبھوِشن‘‘ سے نوازا گیا ہے۔
کولمبو: سری لنکا کی حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا سب سے اعلیٰ غیر ملکی شہری اعزاز ’’سری لنکا مِترِ وِبھوِشن‘‘ عطا کیا۔ یہ اعزاز انہیں بھارت اور سری لنکا کے درمیان تاریخی دوستی کو مضبوط بنانے میں ان کے اہم کردار کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔ اعزاز وصول کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، ’’یہ اعزاز میرا نہیں بلکہ 140 کروڑ بھارتیوں کا ہے جو سری لنکا سے گہرے اور دِل سے وابستہ رشتے رکھتے ہیں۔‘‘
یہ اعزاز سری لنکا کے صدر انورا کمار دِساناییکے نے پیش کیا، جنہوں نے 2008 میں شروع کیے گئے اس اعزاز کو اب تک محدود عالمی رہنماؤں کو ہی عطا کیا ہے۔
’سری لنکا مِترِ وِبھوِشن‘‘ اعزاز کیا ہے؟
یہ سری لنکا کا سب سے اعلیٰ غیر ملکی شہری اعزاز ہے جو ان غیر ملکی رہنماؤں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے سری لنکا کے ساتھ خاص دوستی کے رشتے قائم کیے اور دوطرفہ تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ اس اعزاز میں ایک خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا چاندی کا تمغہ اور ایک دستاویز دی جاتی ہے جس پر سری لنکا کی ثقافتی ورثے کی علامتیں جیسے کہ کمال، چاند، سورج اور چاول کے دانے کندہ ہوتے ہیں۔
تین روزہ دورے میں دفاع اور توانائی کے تعاون کا نیا باب
وزیر اعظم مودی کے اس تین روزہ سری لنکا کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، توانائی کی ترقی اور تین اطرافہ حکمت عملی شراکت داری جیسے شعبوں میں کئی اہم معاہدے ہوئے۔
* دفاعی معاہدہ – بھارت اور سری لنکا کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ یہ دونوں ممالک کی سمندری سلامتی اور حکمت عملی شراکت داری کے لحاظ سے ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
* توانائی کے شعبے میں تعاون – پی ایم مودی اور صدر دِساناییکے نے ترِنکو ملی کو ایک توانائی کے مرکز کے طور پر ترقی دینے پر اتفاق کیا اور سمپور سولر پراجیکٹ کا ورچوئل افتتاح کیا گیا۔
* تین اطرافہ ایم او یو – بھارت، سری لنکا اور متحدہ عرب امارات نے ایک تین اطرافہ یادداشت سمجھوتے پر بھی دستخط کیے، جو مستقبل میں اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری کے نئے راستے کھولے گا۔
انڈیپینڈینس اسکوائر میں تاریخی استقبال
سری لنکا نے وزیر اعظم مودی کا استقبال دارالحکومت کولمبو کے معروف انڈیپینڈینس اسکوائر میں کیا، جو اب تک کسی بھی غیر ملکی رہنما کے لیے منعقد کیے جانے والے شاندار استقبالیہ میں شمار کیا جا رہا ہے۔ یہ جگہ سری لنکا کی آزادی کی علامت ہے اور یہاں کا استقبال ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے رشتے صرف رسمی نہیں بلکہ جذباتی سطح پر بھی گہرے طور پر جڑے ہوئے ہیں۔
اس دورے نے واضح اشارے دیے ہیں کہ بھارت اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ نہ صرف اقتصادی اور حکمت عملی شراکت داری کو تقویت دے رہا ہے بلکہ ثقافتی اور تاریخی تعلقات کو بھی مرکزی حیثیت دے رہا ہے۔ پی ایم مودی کو سری لنکا میں ملا یہ اعزاز بھارت کی ’’نیبر ہوڈ فرسٹ‘‘ پالیسی کی ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔