بھارت میں کورونا کے نئے کیسز بڑھ رہے ہیں، خاص کر کیرالہ (69) اور مہاراشٹر (44) میں۔ نیا JN.1 ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ حکومت محتاط ہے، صورتحال فی الحال کنٹرول میں ہے، احتیاط ضروری ہے۔
کورونا: بھارت میں کووڈ-19 کے کیسز دوبارہ بڑھنے لگے ہیں، خاص کر کیرالہ اور مہاراشٹر میں۔ 12 مئی 2025 سے اب تک ملک میں کل 164 کیس سامنے آئے ہیں، جن میں سے کیرالہ میں 69 اور مہاراشٹر میں 44 کیس ہیں۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو، کرناٹک، گجرات، دہلی، ہریانہ، راجستھان اور سکم میں بھی کچھ کیسز درج کیے گئے ہیں۔ تاہم، وزارت صحت نے واضح کیا ہے کہ فی الحال صورتحال کنٹرول میں ہے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت اور صحت ایجنسیاں محتاط ہیں اور مسلسل کیسز کی نگرانی کر رہی ہیں۔
JN.1 ویرینٹ کی وجہ سے بڑھے کیسز
ماہرین کے مطابق، کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ JN.1 جو کہ اومیکرون BA.2.86 کا میوٹیشن ہے، ایشیائی ممالک میں کووڈ-19 کے بڑھتے کیسز کی اہم وجہ ہے۔ سنگاپور اور ہانگ کانگ جیسے ممالک میں اس ویرینٹ کی وجہ سے انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اسی وجہ سے بھارت میں بھی کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم اس ویرینٹ کے علامات دیگر ویرینٹس کی طرح ہی ہیں، لیکن یہ زیادہ متعدی بتایا جا رہا ہے۔
ممبئی میں کووڈ پازیٹو مریضوں کی موت پر وضاحت
ممبئی کے کے ای ایم اسپتال میں حال ہی میں دو کووڈ پازیٹو مریضوں کی موت ہوئی، جس نے لوگوں میں تشویش بڑھا دی۔ تاہم، بی ایم سی نے واضح کیا ہے کہ ان اموات کی وجہ کورونا وائرس نہیں تھی، بلکہ مریضوں کی پرانی سنگین بیماریاں تھیں۔ ایک مریض کو اوورل کینسر تھا اور دوسرے کو نیفروٹک سنڈروم۔ یہ بتاتا ہے کہ کمزور مدافعتی نظام والے مریضوں کے لیے کووڈ-19 خطرناک ہو سکتا ہے، لیکن صحت مند لوگوں کے لیے فی الحال گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
حکومت اور صحت ایجنسیاں محتاط، صورتحال پر نظر
بھارت حکومت نے کورونا انفیکشن کے حوالے سے الرٹ جاری کر رکھا ہے اور ریاستوں کو محتاط رہنے کی ہدایات دی ہیں۔ وزارت صحت مسلسل کیسز کا جائزہ لے رہی ہے اور ماہرین کے ساتھ میٹنگیں ہو رہی ہیں۔ عوام کو ماسک پہننے، ہاتھ دھونے اور ہجوم والی جگہوں سے بچنے کی صلاح دی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی، اگر کوئی شخص کووڈ-19 کے علامات محسوس کرتا ہے تو فوراً ٹیسٹ کروانا اور ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
ابھی تک بھارت میں کووڈ-19 کی صورتحال کنٹرول میں ہے، اس لیے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم احتیاط برتنا ضروری ہے کیونکہ نیا ویرینٹ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ صحیح وقت پر ٹیسٹنگ، ویکسینیشن اور احتیاط سے اس صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔ حکومت اور صحت ایجنسیاں مکمل طور پر تیاری میں ہیں تاکہ صورتحال خراب نہ ہو۔