گلے میں خراش ہونا ایک عام مسئلہ ہے، خاص طور پر موسم بدلتے وقت، ٹھنڈے مشروبات یا وائرل انفیکشن کے دوران۔ ایسے وقت میں لوگ اکثر ادویات کا سہارا لیتے ہیں، لیکن ہر بار ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری نہیں ہے۔ آ یورودا میں بہت سے گھریلو علاج بتائے گئے ہیں جو کسی بھی ضمنی اثر کے بغیر گلے کے درد اور خراش سے آرام دینے میں مدد کرتے ہیں۔ اگر آپ بھی بار بار گلے میں جلن اور خراش سے پریشان ہیں تو نیچے دیے گئے یہ آسان علاج ضرور آزمائیں۔
1۔ گرم نمکین پانی سے غرارے کریں
سب سے آسان اور پرانے گھریلو علاجوں میں سے ایک ہے نمکین گرم پانی سے غرارے کرنا۔ اس کے لیے ایک گلاس گرم پانی میں آدھا چمچ نمک ڈال کر اچھی طرح مکس کریں اور دن میں دو سے تین بار غرارے کریں۔ یہ گلے کی سوجن کم کرتا ہے، بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے اور بلغم صاف کرکے آرام دیتا ہے۔
2۔ ملیٹھی کا استعمال – گلے کا رامباں علاج
آیورودا میں ملیٹھی کو گلے کے مسائل کے لیے امرت مانا جاتا ہے۔ اس کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے کو منہ میں رکھ کر آہستہ آہستہ چوسنے سے گلے کی خراش اور درد میں فوری آرام ملتا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو ملیٹھی پاؤڈر میں تھوڑا سا شہد ملا کر بھی دن میں ایک دو بار استعمال کر سکتے ہیں۔
3۔ گاجر – گلے کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند
گاجر کو اکثر آنکھوں کے لیے اچھا مانا جاتا ہے، لیکن اس میں موجود وٹامن اے اور سی، اور اینٹی آکسیڈینٹس، گلے کی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ گلے میں جلن یا خراش ہو تو روزانہ تازہ گاجر کھائیں یا اس کا تازہ جوس پیئیں۔ یہ گلے کو ٹھنڈک دیتا ہے اور انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔
4۔ کالی مرچ اور مصری کا مرکب
کالی مرچ اور مصری ملا کر استعمال کرنے سے گلے میں جمے ہوئے بلغم اور خراش سے آرام ملتا ہے۔ اس کے لیے برابر مقدار میں کالی مرچ پاؤڈر اور مصری کو پیس کر ایک ڈبے میں رکھیں۔ دن میں دو بار چٹکی بھر اس مرکب کا استعمال کریں۔ دھیان رہے، اسے کھانے کے بعد آدھے گھنٹے تک پانی نہ پیئیں۔
5۔ شہد کا استعمال کریں
شہد میں موجود اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلایمیٹری خصوصیات گلے کی جلن اور سوجن کو کم کرتی ہیں۔ دن میں دو بار ایک ایک چمچ شہد لیں اور اس کے ساتھ ہلکا گرم پانی پیئیں۔ یہ نہ صرف گلے کو آرام دیتا ہے بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ خاص طور پر اگر گلے کی خراش زکام کی وجہ سے ہو تو شہد بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
6۔ ادرک کا قہوہ پیئیں
ادرک میں قدرتی اینٹی سیپٹک اور سوجن مخالف خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس کے لیے ادرک کے کچھ ٹکڑے لے کر پانی میں اتنا ابال لیں جب تک پانی آدھا نہ رہ جائے۔ پھر اس قہوے کو ہلکا گرم رہنے دیں اور چھان کر پیئیں۔ دن میں 2 سے 3 بار اس کا استعمال کرنے سے گلے کا درد اور خراش آہستہ آہستہ کم ہوتی ہے۔
7۔ پان کے پتے کا استعمال
اگر گلہ بیٹھ گیا ہو یا آواز نکالنے میں دقت ہو تو پان کے پتے کا استعمال کریں۔ ایک ہرا پان کا پتا لیں، اس میں تھوڑی سی مصری ڈالیں اور چبائیں۔ یہ گلے کو نمی دینے کے ساتھ ساتھ خراش سے بھی آرام دیتا ہے۔ آیورودا کے مطابق یہ علاج خاص طور پر گلہ خراب ہونے سے یا زیادہ بولنے کے بعد آرام دینے میں مدد کرتا ہے۔
گلے کی خراش ایک عام مسئلہ ہے لیکن اسے نظر انداز کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر ابتدائی علامات میں ہی یہ آسان اور موثر آیورودک گھریلو علاج اپنا لیے جائیں تو کسی بھی دوا کے بغیر آرام مل سکتا ہے۔ تاہم اگر تکلیف تین چار دن سے زیادہ رہے یا تیز بخار، سوجن اور درد بڑھ جائے تو ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
``` ```