آج کی تبدیل شدہ طرز زندگی میں لوگوں کا کھانا پینا اور جسمانی سرگرمیاں کافی حد تک متاثر ہو گئی ہیں۔ اسی کے نتیجے میں کئی سنگین صحت کے مسائل کم عمر میں ہی دستک دے رہے ہیں۔ انہی میں سے ایک ہے ہڈیوں کی کمزوری، جس کی سب سے اہم وجہ کیلشیم کی کمی مانی جاتی ہے۔ صحت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر بروقت کیلشیم کی کمی پر توجہ نہ دی جائے تو یہ ہڈیوں کو کھوکھلا بنا کر آسٹیوپوروسس جیسی سنگین صورتحال کا سبب بن سکتی ہے۔
ہندوستان میں کیلشیم کی کمی: ایک سنگین تشویش
کئی تحقیقات میں یہ سامنے آیا ہے کہ ہندوستان میں بچوں سے لے کر بزرگوں تک، بڑی تعداد میں لوگ کیلشیم کی کمی سے جوجھ رہے ہیں۔ خاص طور پر شہری علاقوں میں، اسکول جانے والے تقریباً 60% بچے اور نوجوان اس مسئلے سے متاثر پائے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس لیے اور زیادہ تشویش کا باعث بنتا ہے کیونکہ بچپن اور نوعمری وہ وقت ہوتا ہے جب ہڈیوں کی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے۔ اگر اس عمر میں کیلشیم کی کافی فراہمی نہ ہو تو آگے چل کر سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
کیوں ضروری ہے کیلشیم؟
کیلشیم ہمارے جسم میں ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لیے سب سے ضروری معدنیات ہے۔ اس کے علاوہ یہ پٹھوں کے سکڑنے، اعصاب کے چلنے، دل کی دھڑکن اور ہارمون کے اخراج کے لیے بھی انتہائی ضروری ہے۔ جسم میں 99% کیلشیم ہڈیوں اور دانتوں میں جمع رہتا ہے۔ جب خون میں اس کی کمی ہوتی ہے تو جسم ہڈیوں سے کیلشیم نکال کر ضرورت پوری کرتا ہے، جس سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔
کیلشیم کی کمی کی وجوہات
- عمر کے ساتھ جذب میں کمی: جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، جسم میں کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے۔ 50 سال کی عمر کے بعد، یہ مسئلہ اور بھی سنگین شکل اختیار کر سکتا ہے۔
- ہارمونل تبدیلیاں: خاص طور پر خواتین میں مینو پاز (Menopause) کے بعد ایسٹروجن ہارمون کی کمی سے ہڈیوں کی ساخت کمزور ہو جاتی ہے۔
- وٹامن ڈی کی کمی: کیلشیم کے جذب میں وٹامن ڈی کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اگر جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار کم ہو تو کیلشیم چاہے جتنا بھی لیا جائے، وہ جسم کے ذریعے صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
- غیر متوازن غذا: آج کل کے کھانے پینے میں جنک فوڈ، کیفین، سوڈا ڈرنکس وغیرہ کی زیادتی اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی کمی بھی اس مسئلے کو فروغ دیتی ہے۔
- گردے اور جگر کی بیماریاں: ان اعضاء کی کارکردگی بگڑنے سے کیلشیم کا تناسب متاثر ہو سکتا ہے۔
کیلشیم کی کمی کے علامات
- پٹھوں میں کھچاو
- ہاتھ پاؤں میں جھنجھناہٹ یا سن پن
- ناخنوں کا ٹوٹنا
- دانتوں کا کمزور ہونا
- تھکاوٹ اور کمزوری
- ہڈیوں میں درد یا بار بار فریکچر
کیسے کریں کیلشیم کی کمی کی تکمیل؟
1. کیلشیم سے بھرپور غذا لیں
- دودھ اور دودھ سے بنے ہوئے مصنوعات: جیسے دہی، پنیر، چھاس
- سبز پتے والی سبزیاں: جیسے پالک، سرسوں، میتھی، گوبھی
- مغز اور بیج: خاص طور پر بادام، تل، اَلسی اور سورج مکھی کے بیج
- مچھلی: خاص طور پر چھوٹی مچھلیاں جیسے سیارڈین اور سالمون
- سویا مصنوعات: جیسے ٹوفو اور سویا مِلک
- انجیر اور کھجور: ان میں بھی اچھا کیلشیم ہوتا ہے۔
2. وٹامن ڈی کو نہ بھولیں
- روزانہ 15-20 منٹ دھوپ میں بیٹھنا
- انڈے کی زردی، مشروم، فیٹی فش وغیرہ کا استعمال کریں
- ڈاکٹر کی مشورے پر وٹامن ڈی سپلیمنٹ بھی لیا جا سکتا ہے۔
3. باقاعدگی سے ورزش کریں
- ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے ویٹ بیئرنگ ایکسرسائز جیسے واکنگ، رننگ، یوگا اور اسٹریچنگ انتہائی فائدہ مند ہیں۔
4. تمباکو نوشی اور شراب سے دوری
- یہ دونوں عناصر ہڈیوں کی کثافت کو کم کرتے ہیں اور کیلشیم کی کمی کو بڑھاتے ہیں۔
ماہرین کی رائے
صحت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ لوگ اپنی طرز زندگی میں معمولی تبدیلیاں لا کر کیلشیم کی کمی سے بچ سکتے ہیں۔ ہندوستان میں اب بھی ایک بڑی آبادی کیلشیم کی کم از کم ضروریات کو پورا نہیں کر پا رہی ہے۔ خاص طور پر خواتین اور بچے اس غذائی جزو کی کمی سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ہندوستانی غذائی تحقیقی ادارے کے مطابق، ایک بالغ کو روزانہ تقریباً 1000 ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ نوعمری اور حاملہ خواتین میں یہ ضرورت 1200-1300 ملی گرام تک پہنچ سکتی ہے۔
گھریلو نسخے
- روزانہ ایک گلاس دودھ میں آدھا چمچ تل ملا کر پیئیں۔
- 5-6 بھگوئے ہوئے بادام اور انجیر صبح خالی پیٹ کھائیں۔
- گندم اور چنے کا ستو بھی کیلشیم کا اچھا ذریعہ ہے۔
- چھاس اور لسی کو روزانہ غذا میں شامل کریں۔
کیلشیم کی کمی کو نظر انداز کرنا مستقبل میں بڑی ہڈیوں سے متعلق بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے، جیسے آسٹیوپوروسس۔ بہتر ہوگا کہ ہم ابھی سے ہی اپنی غذا اور طرز زندگی میں مناسب تبدیلیاں لائیں اور اپنے جسم کو مضبوط بنائیں۔ خاص طور پر خواتین اور بزرگوں کو کیلشیم کی تکمیل کے لیے خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔